i پاکستان

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری،زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں توسیعتازترین

March 16, 2023

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے لئے زمان پارک میں آپریشن روکنے کے حکم میں آج (جمعہ ) تک توسیع کر دی ۔جمعرات کی صبح لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے زمان پارک کے باہر سے پولیس آپریشن روکنے کی درخواستوں پر سماعت شروع کی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کمرہ عدالت میں پیش ہوئے تاہم تحریک انصاف کے رہنما اور درخواست گزار فواد چوہدری عدالت نہ پہنچے ۔ عدالت کے استفسار پر وکیل نے بتایا کہ فواد چوہدری آرہے ہیں وہ راستے میں ہیں۔ جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ دس بجے کا وقت تھا آپ کتنے سنجیدہ ہیں، سب کو دس بجے عدالت ہونا چاہیے تھا۔فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ میں نے پڑھ لیا ہے آپ آگے چلیں۔وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں فیصلہ محفوظ ہے۔ جسٹس طارق نے کہا کہ سیکشن 76پڑھیں یہ تو کوئی معاملہ ہے ہی نہیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے، جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اس لیے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا بس باتیں کرتے ہیں۔جج نے مزید کہا کہ ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں موجود ہے۔

عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل سے کہا کہ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی آپ اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے۔جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ آپ دونوں پارٹیوں نے ہی بنایا ہے۔ بس قانون کو فالو کرنے کی ضرورت ہے۔ ساری قوم کو مصیبت ڈالی ہوئی ہے۔عدالت نے فواد چوہدری سے پوچھا کہ سکیورٹی کا کیا معاملہ ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سکیورٹی کا مسئلہ بڑا سنجیدہ ہے۔ عمران خان اسلام آباد کی چار عدالتوں میں پیش ہوئے پانچویں میں نہیں ہوئے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ایف ایٹ عدالت میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سو فیصد کنفرم معلومات تھیں۔ اس لیے ویڈیو لنک سے حاضری کا کہا۔جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ ہمارے سسٹم میں سکیورٹی لینے کا قانون موجود ہے، ایک پراپر پروسیجر موجود ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے کہا کہ جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو سکیورٹی دی۔ جسٹس طارق سلیم نے تحریک انصاف کے رہنما سے کہا کہ آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں۔ آپ کو پالیسی فراہم کرتے ہیں اس پر اپلائی کریں۔اس پر عدالت نے کہا کہ سکیورٹی کا ایک طریقہ کار موجود ہے، آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں، ہر ایک چیز کا ایک طریقہ کار ہے، ہر ایک کے حقوق ہیں، ان میں بیلنس کرنا ہو گا، آپ سب مل کر بیٹھ کر اس کا حل نکالیں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آگیا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹس پر عملدرآمد نہیں روکا ۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ میں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا ۔بعد ازاں عدالت نے زمان پارک میں آپریشن روکنے کے حکم میں آج (جمعہ ) تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی