مرکزی سینئر نائب صدر تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، عمران خان بلاشبہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد سے عمران خان کی سلامتی غیرمعمولی خطرات کی زد میں ہے، کم و بیش 3 ہزار اہلکار اسی جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، چھ چھ کیمپ آفسز قائم کرکے سالانہ اربوں لٹانا کرپٹ شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی حفاظت کیلئے 2 کروڑ ماہانہ کے اخراجات کا دعوی کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی وزیرِداخلہ سے چیئرمین تحریک انصاف کے سکیورٹی اخراجات کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ فواد چوہدری نے مبینہ طور پر سیکیورٹی پر مامور 266 اہلکاروں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بلاشبہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد سے عمران خان کی سلامتی غیرمعمولی خطرات کی زد میں ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر شہری کیطرح عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر عمران خان اور امپورٹڈ سرکار کی صفوں میں موجود مجرموں کے سوچ و کردار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی وسائل پر جاہ و جلال کے سلسلے دراز کرنا شریفوں اور زرداریوں کی روایت ہے، شریفوں نے جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر پنجاب کے عوام کے 364 ملین روپے اڑائے۔ فواد چوہدری نے کہ کم و بیش 3 ہزار اہلکار اسی جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، چھ چھ کیمپ آفسز قائم کرکے سالانہ اربوں لٹانا کرپٹ شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمی میں قدم رکھتے ہی شاہانہ رسوم و رواج کو نکال باہر پھینکا اور اپنی تمام مدتِ اقتدار کے دوران عمران خان اپنی رہائشگاہ پر مقیم رہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے گھر کے گرد حفاظتی دیوار تک کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے، ان کے سیکیورٹی اخراجات کے حوالے سے پراپیگنڈہ مہم کیلئے جاری کردہ تفصیلات نہایت تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر درجن بھر اہلکاروں اور عمران خان کی سلامتی کو لاحق خطرات کے حوالے سے مراسلوں کے علاوہ تو حکومت کا کوئی بندوبست دکھائی نہیں دیتا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپنے چیئرمین کی سیکیورٹی کیلئے بندوبست کرنے کا مراسلہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیرداخلہ 266 اہلکاروں کی تفصیلات بھی مہیا کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی