مجوزہ آئینی ترمیمی پیکیج کی دستاویز منظر عام پر آگئیں، مجموعی طور پر مسودے میں54 تجاویز شامل کی گئی ہیں۔ مسودے کے مطابق آئینی عدالت کو وفاقی آئینی عدالت کا نام دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل کے ڈھانچے کو بھی تبدیل کرنے کی تجویز مسودے میں شامل ہے تاہم ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 3 سال بڑھانے کی ترمیم بھی پیکیج کا حصہ ہے۔ مجوزہ ترمیم کے مطابق نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر تک موجودہ چیف الیکشن کمشنر کام کرتے رہیں گے، صدر مملکت وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس اور دیگر جسٹسز کا تقرر کریں گے جبکہ ججز کیلئے دہری شہریت رکھنے پر پابندی لگانے کی بھی تجویز آئینی پیکیج میں شامل ہے۔ ترمیم میں مزید کہا گیا ہے کہ فلور کراسنگ کرنے والے ارکان کا ووٹ گنا جائے گا، وفاقی آئینی عدالت وفاقی یا صوبائی حکومتوں کے درمیان تنازعات کا فیصلہ کرے گی اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت تمام آئینی پٹیشنز آئینی عدالت کو منتقل ہو جائیں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی