اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ورلڈ بینک اور ایسے دیگر ادارے دنیا میں غربت اور عدم مساوات کو فروغ دے رہے ہیں۔ ان کا مقصد غریب ممالک کے وسائل لوٹ کر مغربی ممالک کی دولت اور رسوخ میں اضافہ کرناہے۔ انہی اداروں کی وجہ سے دنیا کی پانچ فیصد آبادی اسی فیصد وسائل پر قابض ہو چکی ہے۔ دنیاکے زیادہ تر مالدار ترین افراد کا تعلق ایک مغربی طاقت سے ہے اور آئی ایم ایف انکی دولت بڑھانے کے لئے ہر جائز و ناجائز ہتھکنڈا اپنا رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت ستر سے زیادہ ممالک قرضے ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔ ان میں سے اکثر ممالک خود غرض اشرافیہ کے کنٹرول میں ہیں جو ملکی اثاثے بیچ تو بیچ سکتی ہے مگر اخراجات کم نہیں کر سکتی۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی پالیسیوں سے درجنوں ممالک کی معیشت برباد ہو چکی ہے اور وہ قومی سالمیت سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دئیے گئے ہیں ۔انھیں ٹیکس بڑھانے اور سبسڈی ختم کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جس سے مقامی صنعتیں مسابقت کی صلاحیت کھو دیتی ہیں،برامدات گر جاتی ہیں، مہنگائی بڑھتی ہے اور عوام کی زندگی مزید مشکل ہو جاتی ہے۔ان حالات میں امیر افراد اپنا سرمایہ ملک سے باہر منتقل کرنا شروع کر دیتے ہیں جبکہ زہین افراد اپنے ملک چھوڑ کر مغربی ممالک جا کر انکی ترقی کی رفتار بڑھاتے ہیںاور اس برین ڈرین سے غریب ممالک مزید متاثر ہوتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے کبھی کسی ملک کو کرپشن اورناجائز اخراجات سے نہیں روکا بلکہ ہمیشہ عوام کا شکار ہی کیا ہے۔ اس ادارے نے کبھی کسی ملک کو بحران سے نہیں نکالا بلکہ انکے حالات کو خراب ہی کیا ہے اس لئے جس ملک نے جتنی جلدی اس سے جان چھڑائی ہے اس کے لئے اتنا ہی بہتر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی