وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی شرائط پوری کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ تمام شرائط وقت پر پوری ہوجائیں گی،ملک میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد تک گرنا حادثہ نہیں، نتائج ہیں، مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہوتا جارہا ہے، اگست میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آگئی، گزشتہ سال اگست میں مہنگائی کی شرح 27 فیصد کے قریب تھی،ہمارے ملک میں وسائل کی کمی نہیں، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، دن رات ایک کر کے حالات بدل دیئے ہیں۔منگل کو وزیراعظم شہبازشریف نے اسلام آباد میں وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہورہا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی آرہی ہے اور اگست میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈجٹ پر آگئی ہے، گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ شرح 27 فیصد تھی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سفر طویل ہے،ہم نے تیزی سےآگے بڑھنا ہے اور محصولات کی مد میں بدعنوانی کو ختم کرنا ہے، سمگلنگ کا خاتمہ کرنا ہے، یہ کٹھن سفر ہے لیکن ناممکن نہیں ہے منزل تک ضرور پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، معدنیات اور قدرتی وسائل موجود ہیں، اخراجات کم کرنے کی کوشش کو تیز کرنا ہوگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط پوری کرنے کیلیے اقدامات کررہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ تمام شرائط وقت پر پوری ہوجائیں گی اور بورڈ میں ہمارا کیس جائے گا اور منظوری کے بعد ایک نیا سفر شروع ہوگا اور ہمیں یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہونا چاہیے۔ قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگست میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 9.6 فیصد تک گرنا حادثہ نہیں ہے بلکہ یہ نتائج ہیں۔ ادارہ برائے شماریات کے مطابق اگست میں پاکستان کی سالانہ افراطِ زر کی شرح 9.6 فیصد تک گر گئی ہے اور تقریبا تین سالوں میں پہلی بار یہ شرح سنگل ہندسے میں آئی ہے۔ وزیراعظم نے لکھا کہ ان کی توجہ عام آدمی کو ریلیف دینے پر ہے، ابھی کام مکمل نہیں ہوا اور ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے لیکن ہم حقیقی ترقی کررہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی