وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دعوی کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ پروگرام آخری ہوگا، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں معیشت کے استحکام کے لیے گئے۔ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ کرنسی مستحکم ہے، مہنگائی کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے پالیسی ریٹ کم ہوا ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری اکتوبر تک مکمل ہوجائے گی، ایئرپورٹ آئوٹ سورسنگ، تین ڈسکوز کی نجکاری بھی اکتوبر میں ہوجائے گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کے بعد لاہور، کراچی ایئرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جون 2025 سے پہلے متعلقہ محکمے اور وزارتیں ختم کرنے کا عمل مکمل ہوجائے گا، ایک وزارت ختم کررہے ہیں دو کو ضم اور تین کی رائٹ سائزنگ کی جائے گی۔محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ چین سے ڈیٹ ری پروفائلنگ پربات ہورہی ہے جو ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، چینی آئی پی پیزکی پیمنٹ ری پروفائلنگ کرالیتے ہیں توعوام کوفائدہ پہنچاسکیں گے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ادارہ جاتی اصلاحات، ٹیکس اورانرجی سیکٹر ترجیحات ہیں، انرجی سیکٹر میں ڈسکوز کے بورڈز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسی پالیسی دینا چاہتے ہیں جس سے نجی سیکٹرلیڈ کرے، بیرونی سرمایہ کاری سے نجی سیکٹرمیں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت پوری کابینہ تنخواہ نہیں لے رہی ، کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، شرح سود مزید نیچے آئے گی اور جن افراد پر ٹیکس کا بوجھ ڈالا گیا ہے اسے کم کیا جائے گا، نان فائلرز گاڑیاں اور پراپرٹی نہیں خرید سکیں گے ، نہ بینک اکائونٹس کھول سکیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی