i پاکستان

عدت نکاح کیس،کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامیتازترین

May 29, 2024

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے آغاز پر پاکستان تحریک انصاف کے وکلا اور بشری بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا کے درمیان کمرہ عدالت میں شدید تلخ کلامی ہوگئی،خاور مانیکا نے عدالت کو بتایا کہعمران خان چھوٹی چھوٹی بات پر قرآن اٹھانے کو تیار ہوجاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو قرآن کا کچھ معلوم نہیں، مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ یہ میرے گھر میں کیا کرتا رہا، میرے پاس جہانگیر ترین کے پیغامات ہیں کہ اب سب ختم ہوچکاہے، میں سب پیغامات عدالت میں دکھا سکتاہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایاگیا، بچوں کو یکم جنوری کے نکاح کا علم ہی نہیں ہے، عمران خان نے فساد کے علاوہ کچھ نہیں کیا ، عمران خان نے سوسائٹی کو تباہ کردیا، بہنیں بیٹیاں والدین کے خلاف ہوگئیں، جب بچوں کو بتایاکہ مجھے طلاق ہوگئی تو بچے بہت روئے، میری ماں دکھ سے وفات پا گئی۔ بدھ کو جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی ، شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر جج نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سے دریافت کیا کہ آپ نے دو نقاط پر دلائل دینا تھے؟ بعد ازاں رضوان عباسی کی جانب سے اعلی عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروائے گئے۔ اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ میں عدالت کے سامنے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں ، جو مجھ پر گزری ہے وہ میرے وکلا نہیں بتا سکتے ، میں خود بولوں گا۔ جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر موقع دیتے ہیں۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل عثمان گل نے کہا کہ خاور مانیکا عدالت کی کارروائی کو متاثر کررہے ہیں، انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں، خاور مانیکا نے کہا کہ جج صاحب مجھے صرف دس منٹ دے دیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں دیہات سے تعلق رکھتا ہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایاگیا۔ بعد ازاں کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی۔

مقدمے کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند نے وکلا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کوئی سین بنانا چاہتے ہیں؟خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اس لیے ان کو نرمی دی جاتی ہے، غریب آدمی کی بھی سن لیں، بچوں کو یکم جنوری کے نکاح کا علم ہی نہیں ہے، میں نے بچوں کو کہا کہ 14 فروری کو عدت ختم ہورہی ہے اس کے بعد دیکھنا نکاح آجائے گا اور اس کے بعد 18 فروری کو نکاح سامنے آگیا۔ اس موقع پر عدالت نے خاور مانیکا کو بانی پی ٹی آئی کے لیے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا۔ خاور مانیکا نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی فوج آجاتی اور مجھے گالیاں دیں جاتی ہیں، عثمان ریاض گل ایڈووکیٹ نے مجھے عدالت کے سامنے کہا کہ اٹھا کر باہر پھینک دوں گا، عمران خان چھوٹی چھوٹی بات پر قرآن اٹھانے کو تیار ہوجاتے ہیں، مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ یہ میرے گھر میں کیا کرتا رہا، میرے پاس جہانگیر ترین کے پیغامات ہیں کہ اب سب ختم ہوچکاہے، میں سب پیغامات عدالت میں دکھا سکتاہوں، قسم کھاتا ہوں بچوں کو پہلے نکاح کا معلوم نہیں تھا، مجھے کیا معلوم تھا کہ عمران خان نے میری اہلیہ کے ساتھ چھپ کر نکاح کیا ہوا تھا، مجھے دھوکا دیا گیا، کیا اللہ کے بندے بانی پی ٹی آئی جیسے ہوتے ہیں؟ خاورمانیکا نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو قرآن اٹھانے کی عادت ہے۔ خاور مانیکا کی جانب سے عمران خان کو گالیاں دینے پی ٹی آئی کے وکلا نے کہا کہ تمیز میں رہو، تم خود ہوگے۔ خاورمانیکا نے کہا کہ لعنت ہو عمران خان کے ایمان پر، بانی پی ٹی آئی کو قرآن کا کچھ معلوم نہیں، مجھ سے غلطی ہوگئی کہ سمجھ لیا عمران خان دین کے واسطے آتے ہیں، نکاح چھپ کرکیا تو معلوم ہوا بانی پی ٹی آئی نے اللہ کے نام پر دھوکا دیا، بانی پی ٹی آئی تو عورتوں کو چھوڑتے ہی نہیں ہیں۔ خاورمانیکا کے جملے پر کارکنان نے شدید نعرے بازی کردی۔ اس پر عدالت نے خاور مانیکا کو ہدایت دی کہ کیس پر واپس آئیں۔ بشری بی بی کے سابق خاوند نے مزید کہا کہ گزشتہ چار سال سے اسلامی سوسائٹی تباہ ہوگئی ہے، قدرت کی طرف سے عمران خان کی پکڑ ہورہی، عمران خان نے بچوں کو دھوکادیا، فساد کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خاورمانیکا کو ہدایت دی کہ آپ کے پوائنٹ لکھ لیے، مجھے کچھ اور پوائنٹ بتائیں۔ خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان نے سوسائٹی کو تباہ کردیا، بہنیں بیٹیاں والدین کے خلاف ہوگئیں، جب بچوں کو بتایاکہ مجھے طلاق ہوگئی تو بچے بہت روئے، میری ماں دکھ سے وفات پا گئی، اس بات پر خاور مانیکا کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہوگئے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ اللہ و رسول کے نام پر عمران خان نے دھوکا دیا، چار سال تک کسی نے نہیں پوچھا آپ کو مسئلہ تو نہیں ہوا، سب نے کاموں کے لیے مجھ سے رابطہ کیا، پرویز الہی اپنے بچے کے کام کے لیے میرے پاس آیا، میری بیٹی کو طلاق ہوگئی ہے، گھر سے فارغ ہوکر بیٹھی ہے۔ خاور مانیکا نے شدید آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کہتی میرے بچے مر گئے میرے لیے، خاور مانیکا نے عمران خان کو کمرہ عدالت میں ہاتھ اٹھا کر بد دعائیں دیں۔ بعد ازاں معاون وکیل خاور مانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کیا کہ ہمارا کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کر دیں، سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے۔ سیشن جج نے ان کو ہدایت دی کہ آپ کو جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں، اس پر خاور مانیکا نے جج سے کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا، جج نے دریافت کیا کہ اس کی وجہ کیاہے؟ خاورمانیکا نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم مگر بانی پی ٹی آئی نے پچھلی عدالتوں میں بھی ایسا ہی کیا، سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ ایک بات چیت ہوتی، کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں؟ خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سوشل میڈیا پر لوگوں کے ذہنوں سے کھیل رہے ہیں، سیشن جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ ہر انسان تو سوشل میڈیا نہیں دیکھتا۔ خاور مانیکا نے کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کارکنان کی نقل اتارتے ہوئے کہا کہ جج بیٹھے ہوئے ہیں اور پی ٹی آئی والے ناچ رہے، ان کی بات پر کمرہ عدالت میں قہقے لگ گئے۔ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ کسی نہ کسی جج نے تو فیصلہ کرنا ہے نا، رضوان عباسی سے مشاورت کرکے بتا دیں آپ چاہتے کیا ہیں؟ بعد ازاں عمران خان کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیے کہ خاور مانیکا نے جذباتی بیانات دیے، کچھ لیگل دلائل نہیں دیے۔ اس پر خاور مانیکا نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ اللہ کرے تمہارے گھر کے ساتھ ایسا ہی ہو، خاور مانیکا نے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی سے مکالمہ کیا کہ تم لوگ جانتے بھی نہیں عمران خان کو، اللہ کا خوف کھا۔ اس دوران خاور مانیکا اور عثمان گِل کے درمیان پھر شدید تلخ کلامی ہوئی۔ وکیل پی ٹی آئی نعیم پنجوتھا نے کہا کہ خاور مانیکا کو پلانٹ کرکے لایا گیا ہے، عدالت سمجھتی ہے خاور مانیکا کیا چاہتا ہے۔ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ بار بار عدم اعتماد کیا جارہا ہے۔ وکیل گوہر علی خان نے دلیل دی کہ عمران خان جیل میں ہیں، دلائل مکمل ہو چکے ہیں، عدالت فیصلہ سنائے، وکیل عثمان گل نے کہا کہ عدالت پر مکمل اعتماد ہے، جو فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔ نعیم پنجوتھا نے مزید کہا کہ خاور مانیکا کو اغوا کیاگیا، اغوا ہونے کے بعد عدت میں نکاح کی شکایت دائر کی۔ جج نے ریمارکس دیے کہ اب جو فیصلہ ہوگا متنازع ہوگا۔ کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کارکنان کی طرف سے شیم شیم کے نعرے لگ، اس پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند اپنے چیمبر میں چلے گئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی