لاہور ہائی کورٹ نے نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کو ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح سے روکنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعلی کو ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کا اختیار نہیں ہے، عدالت نے رمضان المبارک میں بیکریوں کو رات میں مزید ایک گھنٹہ کھلا رکھنے کی مہلت دینے کی استدعا بھی مسترد کر دی جبکہ چیئرمین پلاننگ کمیشن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخت کاٹنے والوں کو جیلوں میں ڈالیں گے ، سموگ لاہوریوں کی زندگیوں کے لیے انتہائی خطرہ ناک ہے،تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کے لیے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی،عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب اور چیئرمین پی این ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ عدالت نے فصلوں کی باقیات سے متعلق جدید مشینری کے بجٹ کو روکنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جبکہ محکمہ واپڈا کو لاہور میں درخت کاٹنے سے بھی روک دیا،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ درخت کاٹنے والوں کو جیلوں میں ڈالوں گا، سموگ لاہوریوں کی زندگیوں کے لیے انتہائی خطرہ ناک ہے، ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ واپڈا اہلکار لائنوں کو سیدھا کرتے وقت درخت کاٹ رہے ہیں،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کلمہ چوک انڈر پاس کا نگراں وزیر اعلی نے افتتاح کیا جو نگراں وزیر اعلی کا اختیار نہیں ہے، نگراں وزیر اعلی پنجاب کو اتنی جلدی افتتاح کرنے کی کیا تھی، ابھی تو کلمہ چوک انڈر پاس زیر تعمیر ہے،عدالت نے باور کروایا کہ پی ایس ایل کے میچز، انڈر پاسز اور دیگر تعمیراتی پروجیکٹس کی وجہ سے شہر میں ٹریفک جام رہتی ہے، کیا ایل ڈی اے چاہتی ہے کہ ٹریفک جام میں شہری گاڑیوں میں مر جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی