i پاکستان

عام انتخاب میں تاخیر کے ساتھ نئی آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہتازترین

July 20, 2023

عام انتخاب میں تاخیر کے ساتھ نئی آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمید نے کہاہے کہ ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں چاہے 60دن میں ہوں یا 90دن میں ہوں اگر حکومت نے نئی مردم شماری کی منظوری دے دی تو نئی حلقہ بندیوں میں 4ماہ لگیں گے ۔جمعرات کو سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی ای سی پی بیٹ رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ آئندہ عام انتخابات سے قبل آپ لوگوں سے ملاقات ہوتی رہے گی کوشش ہے کہ میڈیا سے رابطے میں رہیں انتخابی اصلاحات کمیٹی کو الیکشن کمیشن نے 60 سے زائد سفارشات دی تھیں میری معلومات کے مطابق ہماری تقریبا ساری سفارشات مان لی گئی ہیں جب تک باضابطہ ہماری سفارشات منظور نہیں ہوجاتیں اس وقت تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔الیکشن کے حوالے سے سوالات پر جواب دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے کہاکہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کے انعقاد کے لئے تیار ہےاگر اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں تو 60دن یا پہلے تحلیل ہوتی ہے تو پھر 90 روز میں الیکشن ہوں گے ہم الیکشن کے لئے تیار ہیں اگر نئی مردم شماری کی منظوری ہو جاتی ہے تو ہمیں حلقہ بندیوں کے لئے 4 ماہ لگیں گے۔سپیشل سیکر ٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے کہاکہ اگر اسمبلیاں بارہ اگست کو تحلیل ہوتی ہیں تو عام انتخابات 11 اکتوبر تک کرا دیں گے۔ایڈیشنل ڈی جی الیکشن کمیشن مسعود شیروانی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے اندر پولیٹیکل فنانس ونگ کی خاص ذمے داری ہےقانون کے مطابق ہر سیاست دان اپنے اثاثے الیکشن کمیشن کو بتانے کا پابند ہےہر الیکشن میں امیدوار اپنی مہم پر کئے گئے خرچہ بتانے کا بھی پابند ہوتا ہےپولیٹیکل فنانس ونگ کسی بھی سیاسی جماعت میں انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان الاٹ کرتا ہےالیکشن کمیشن کے پاس 168 سیاسی پارٹیاں رجسٹرڈ ہیں تمام ڈیٹا ہماری ویب سائٹ پر موجود ہےپارلیمنٹیرینز کے سالانہ گوشوارہ کا ریکارڈز ہمارے موجود ہوتا ہے۔(محمداویس)

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی