ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت اقتصادی سیاسی موسمیاتی صحت عامہ اور امن و امان کے بحران سے دوچار ہے۔ ان سنگین حالات میں آٹے کی قیمت ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جو غربت اور مہنگائی سے بلکتی عوام کو سزادینے کے مترادف ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں آٹے کی قیمت ایک سو پندرہ روپے کلو سے ایک سو تیس روپے کلو تک پہنچ گئی ہے جو عوام پر ظلم ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیںورنہ حالات قابو سے باہر نکل جائیں گے ۔ عاطف اکرام شیخ نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آٹے کی قیمت یونہی بڑھتی رہی اور کوئی انتظامی اقدامات نہ کئے گئے توملک میں بے چینی اور افرا تفری پھیل سکتی ہے۔زرخیز زمین اور دنیا کے بہترین نہری نظام کے باوجود ہر سال گندم کا بحران ایک مستقل مسئلہ بن چکاہے جس کی وجوہات میں زخیرہ اندوزی ناجائز منافع خوری زیر کاشت رقبے میں کمی، کھاد، بیج، ڈیزل اور دیگر اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمت اور غیر معیای بیج شامل ہیں۔ پاکستان میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار پڑوسی ملک بھارت سے پندرہ فیصد کم ہے اور عالمی اوسط سے بیس فیصد کم ہے جسے بڑھانے کے لئے اقدامات نہیں کئے جاتے اور زبانی جمع خرچ پتر اکتفا کیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں جس رفتار سے آبادی بڑھ رہی ہے اس کی فوڈ سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں سالانہ کم از کم تین فیصد اضافہ ضروری ہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی