وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی واقعات پر کمیشن بن گیا تو پی ٹی آئی قیادت اپنا سر چھپائے گی، مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل اور 2 نکاتی ایجنڈا عمران خان کی ہی طرف سے آیا، میں اس بات کے حق میں ہوں کہ پی ٹی آئی رہنمائوں کی عمران خان سے ملاقات ہونی چاہیے۔ایک انٹرویو میں بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے واضح کہا کہ سیاسی معاملات سیاسی جماعتیں آپس میں بیٹھ کر طے کریں، حکومت کے پاس تمام اختیارات ہیں کمیشن بھی بنایا جا سکتا ہے، پی ٹی آئی نے ابھی تک کمیشن بنانے کیلئے حکومت سے باضابطہ رابطہ ہی نہیں کیا۔ نہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دو نکاتی ایجنڈا دیا لیکن اصل مقصد عمران خان کی رہائی ہے، مذاکرات کی آڑ میں این آر او یا ڈھیل مانگی جا رہی ہے تو قوم کو پتا چلنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی کیسز کی بات کرتے ہیں تو کیا 190 ملین پائونڈ اور توشہ خانہ کیس سیاسی ہیں؟ اگر پی ٹی آئی کا کیس سیاسی ہوتا تو کابینہ سے بند لفافوں کی منظور نہ لی جاتی۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی