i پاکستان

189 ایکڑ پر محیط ڈیرہ اسماعیل خان اکنامک زون میں 40کروڑ روپے کی سرمایہ کاری،ایک ہزار ملازمتیںتازترین

August 12, 2022

189 ایکڑ پر محیط ڈیرہ اسماعیل خان اکنامک زون میں 40کروڑ روپے کی سرمایہ کاری،ایک ہزار ملازمتیں، لکی مروت، میانوالی، بھکر، ڈیرہ غازی خان اور جنوبی وزیرستان اضلاع بھی مستفید ہوں گے،متعدد صنعتی یونٹس فعال،ڈی آئی خان سی پیک مغربی راہداری کے سنگم پر واقع۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان اکنامک زون میں اب تک 400 ملین روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جس میں چند صنعتی یونٹس قائم کیے گئے ہیںجن میںآیات گھی اینڈ کوکنگ آئل ملز، چشمہ پلاسٹک اور پیکجز، اور مکہ کیمیکلز ڈی اے پی فرٹیلائزرز شامل ہیں۔ ان صنعتی منصوبوں کی تجارتی پیداوار سے 450 سے زیادہ بلاواسطہ اور ایک ہزار بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔ خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ایک عہدیدار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ڈی آئی خان اکنامک زون میں نئی قائم ہونے والی صنعتیں علاقے کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کے صنعتی شعبے کی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گی۔اہلکار نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا سرمایہ کاری بورڈ تمام اقتصادی زونز میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔تجارت اور ترقی پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے مطابق حالیہ برسوں میںخصوصی اقتصادی زونز پوری دنیا میں زیادہ پھیل چکے ہیں جن میں آزاد تجارتی زون، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون، فری پورٹ، اور دیگر شامل ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میںخصوصی اقتصادی زونز کی کل تعداد 7,000 کے قریب پہنچ گئی ہے اور 150 ملکوںنے کسی نہ کسی طرح کے خصوصی اقتصادی زون قائم کیے ہیں۔ ان کے پیش کردہ بہت سے فوائد میں سے ایک زیادہ آرام دہ ریگولیٹری ماحول ہے جو کاروبار کرنے کی مجموعی آسانی کو بڑھاتا ہے۔خصوصی اقتصادی زونز ہزاروں ملازمتیں پیدا کرتے ہیں اور مقامی افرادی قوت کی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں کیونکہ بیرونی سرمایہ کار ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے اپنی مہارت کا اشتراک کرتے ہیں۔ایک ریسرچ اکانومسٹ طحہ عادل نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک موثر صنعتی پالیسی تیار اور لاگو کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا بہت ضروری ہے جس میں ٹیرف کم کرنا، کوٹہ کم کرنا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مناسب کاروباری ماحول فراہم کرنا شامل ہے۔ یہ سہولیات بہترین طور پر ایک زون میں فراہم کی جا سکتی ہیں جہاں آپریٹنگ فرموں کے لیے تمام تجارتی اخراجات نمایاں طور پر کم ہو جاتے ہیں۔ویلتھ پاک کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ڈی آئی خان اکنامک زون پاکستان کے وسائل سے مالا مال علاقوں میں سے ایک میں 189 ایکڑ پر محیط ہے جس میں لکی مروت، میانوالی، بھکر، ڈیرہ غازی خان اور جنوبی وزیرستان بھی شامل ہیں۔سی پیک روٹ کے دوسرے اہم ترین سنگم اورمغربی راہداری پر کافی لیبر فورس کی موجودگی کی وجہ سے ڈی آئی خان اکنامک زون تجارتی اور اقتصادی کامیابی کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی