وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر کی قیادت میں وفاقی ادارہ شماریات کے وفد سے اجلاس میں کہا کہ 7 آبادی اورہائوسنگ مردم شماری کے حوالے سے جو ٹیکنالوجی اپنائی جارہی ہے اس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں لیکن ان کی تشویش اس کی درستگی اور صداقت پر ہے۔اجلاس میں (سندھ حکومت کی جانب سے) سینیٹر تاج حیدر، وزیر محنت سعید غنی، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ اور (بیورو سائیڈ) چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر، اراکین سرور گوندل اور ایاز الدین، ڈپٹی ڈی جی مردم شماری رابعہ اعوان اور ڈائریکٹر منور گھانگھرو نے شرکت کی۔ڈاکٹر نعیم ظفر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری اور پائلٹ ڈیجیٹل ]مردم شماری[ 27 جولائی 2022 سے شروع کی گئی ہے جس کے تحت فیلڈ سروسز جاری ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ساتویں مردم شماری کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جامع تربیت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھٹی مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ آپ ]بیورو[ کس ٹیکنالوجی کے ذریعے گنتی کا عمل کررہے ہیں لیکن سوال اس کی درستگی اور صداقت کا ہے۔مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ مردم شماری کا ورک پلان اور سوالنامہ تیار کیا گیا ہے اور مردم شماری کی نگرانی کرنے والی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔اجلاس میں صوبوں کی تجاویز کو آگے بڑھانے کے لیے مزید اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی