روٹری انٹر نیشنل کی صدر جینفر جونز نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سے پولیو کے خاتمے کے لئے بھرپور تعاون کررہے ہیں،پولیووہ مرض ہے جس سے انسان ساری زندگی متاثر رہتا ہے،وہ پیر کو مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں،اس موقع پر روٹری انٹر نیشنل کے ڈائریکٹر محمد فیض قدوائی ،روٹری فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی عزیز میمن اور روٹری انسٹیوٹ 2022 کے چئییرمین محمد اقبال قریشی نے بھی اظہار خیال کیا،صدر جینفر جونز نے کہا کہ میں خاتون صدر کی حیثیت سے پاکستان کا دورہ کررہی ہوں یہاں آکر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ روٹری انٹر نیشنل ہر شعبے میں خواتین کو آگے دیکھنا چاہتا ہے،ہمارے پاکستان میں 9 ہزار ممبران میں سے 30 فیصد تعداد خواتین کی ہے یہ ایک اطمینان بخش بات ہے ،انہوں نے کہا کہ فلاح و بہبود کے منصوبوں کے زریعے لوگوں کا طرز زندگی اور معاشی طور پر بہتری لانے کے لئے ہم پوری کوشش کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ روٹری دنیا کے 200 ممالک میں کام کررہی ہے،اس کے 14 لاکھ ممبران اپنی کمیونٹی اور ملک کے عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں،روٹری نے دنیا سے پولیو کے خاتمے کے لیے مثالی خدمات انجام دی ہیں،آج دنیا کے 99 فیصد کے نظام کی فاہمی ،ماں اور بچے کا تحفظ ،تعلیم ہر شخص کے لیے مقامی معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور موحولیات کا تحفظ کرنا روٹری کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ،انہوں نے کہا کہ روٹری کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے ،باالخصوص پاکستان میں جب تک روٹری کو درست طریقے سے نہیں سمجھا جائے گا اس کی طاقت کو عوام کی فلاح و بہبور کے لئے بہترطریقت سے استعمال نہیں کیا جاسکے گا،انہوں نے پاکستان میں روٹری کے زریعے قدرتی آفات کے مواقع پر نمایاں کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ زلزلے کی صورتحال ہویا سیلابی آفت کا سامنا روٹری نے ہمیشہ آگے بڑح متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے اور ان کی بحالی کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے،
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متاثرین کی بحالی کے لیے روٹری جو گوٹھ بہترین منصوبہ تھا جس میں بے گھر متاثرین کو مالکانہ حقوق کے ساتھ مکانات تعمیر کر کے دئیے گئے ،ملک میں ایسے بے شمارمزید منصوبوں کی ضرورت ہے روٹری انٹر نیشنل اس ضمن میں تعاون جاری رکھے گا،پاکستان میں روٹری کے تحت مصنوعی اعضاء کا منصوبہ بھی نمایاں خدمات انجام دے رہا ہے ،اس منصوبے کے تحت معذور افراد کو معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جاتا ہے ،اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی روٹری نمایاں خدمات دے رہی ہے،ٹیچرز ٹریننگ پروگرام سے لے کر اسکولوں کو گود لینے کے متعدد منصوبے جاری ہیں جن کے زریعے عام آدمی تک معیاری تعلیم پہنچائی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے روٹری کا بھرپور تعاون جاری ہے ،امید ہے کہ جلد ہی پاکستان پولیو فری ملک کا دوجہ حاصل کر لے گا،روٹری انٹر نیشنل کی صدر نے کہا کہ روٹری انٹر نیشنل 117 سال سے انسانوں کی خدمت کررہا ہے،ہم چاہتے ہیں کہ ہر شعبے میں لوگوں کو سہولت فراہم کریں،اس موقع پرروٹری انٹر نیشنل کے ڈائریکٹر محمد فیض قدوائی نے کہا کہ روٹری انٹر نیشنل کے تحت800 اسکولوں کو 1 ارب روپے سے زائد کی 7 لاکھ کتابیں فراہم کی گئی ہیں،جبکہ صحت کے شعبے میں ڈھائی ہزارافرادکے دل کے آپریشنز کئے گئے،عزیز میمن نے کہا کہ کورونا وبا کے موقع پرروٹری انٹر نیشنل نے ملک بھر میں 400 وینٹی لیٹر فراہم کئیے اس کے علاوہ ٹھٹہ میں لوگوں کو رہائش کے لئے ویلیج بھی قائم کیا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی