فیصل آباد ایرپورٹ پر ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو ہراساں کرنے اور کام میں مداخلت کے معاملے پر سی اے اے ہیڈکوارٹرز کراچی کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیصل آباد ایئرپورٹ پر تعینات اے ایس ایف کے چیف سیکورٹی افسر کی مسلح اہلکاروں کے ساتھ سی اے اے کے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو ہراساں کیا اور بغیر اجازت اور پیشگی اطلاع کے اے ٹی سی کنٹرول ٹاور میں گھسے۔ رپورٹ میں بتایا کہ اے ٹی سی کنٹرول کے سرکاری معاملات میں بھی اے ایس ایف چیف سیکورٹی افسر نے مداخلت کی اور بدتمیزی کی اور ہراساں کیا۔ رپورٹ کے مطابق ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور میں اے ایس ایف اہلکاروں بغیر اجازت داخلہ عالمی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے رولز کی خلاف ورزی ہے جبکہ فضا میں ٹریفک کو فلائٹ سیفٹی کے عالمی معیار کے تحت فرائض دینے کے لئے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا کام انتہائی حساس نوعیت کا ہوتا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ جس طرح اے ایس ایف افسر اور اہلکاروں نے ہراساں کیا اس سے ایئر ٹریفک کنٹرولرز پر ذہنی دبائو سے فلائٹ سیفٹی کو خطرات لاحق ہوسکتے تھے۔ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اے ٹی سی کنٹرولرز کے لیے پرسکوں ماحول لازمی قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں فیصل آباد کے ایئرپورٹ منیجر نے سی اے اے کے کام میں مداخلت اور ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو ہراساں کرنے پر اے ایس ایف کے چیف سیکورٹی افسر راشد اقبال اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی