i پاکستان

موجودہ ملکی سیاسی ، معاشی صورتحال میں فنانشل ٹائمز کی سٹوری سے بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں ، اس اسٹوری میں تحریک انصاف کو ملنے والا چندہ ایک پاکستانی کیتازترین

August 02, 2022

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ موجودہ ملکی سیاسی ، معاشی صورتحال میں فنانشل ٹائمز کی سٹوری سے بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں ،جب کہ اس اسٹوری میں تحریک انصاف کو ملنے والا چندہ ایک پاکستانی کی طرف سے ہے جس نے ساتھ بیان حلفی بھی جمع کرایا یہ بتانا ہمارا کام نہیں ہے کہ وہ پیسے کسی خیراتی کام کے لئے تھے یا نہیں ، تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں اپنے 40 ہزار ڈونرز کے نام اور تمام کوائف جمع کرا دیئے ہیں ، تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو سیاسی جماعت کے لئے چندہ اکٹھا کرتی ہے۔پیر کو رہنماء پاکستان تحریک انصاف سینیٹر شبلی فراز نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ ملکی سیاسی ، معاشی صورتحال میں فنانشل ٹائمز کی سٹوری سے بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں ۔ جب کہ اس اسٹوری میں تحریک انصاف کو ملنے والا چندہ ایک پاکستانی کی طرف سے ہے جس نے ساتھ بیان حلفی بھی جمع کرایا یہ بتانا ہمارا کام نہیں ہے کہ وہ پیسے کسی خیراتی کام کے لئے تھے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن میں اپنے 40 ہزار ڈونرز کے نام اور تمام کوائف جمع کرا دیئے ہیں ۔ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو سیاسی جماعت کے لئے چندہ اکٹھا کرتی ہے ۔ شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلہ سے تحریک انصاف پر ایک کیس بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ حکومت نے تمام چکر چلا لیے ہیں عمران خان کو بد نام کرو ان کی اہلیہ کے خلاف مہم چلائی اور فرح گوگی کہہ کر بھی بد نام کر نے کی کوشش کر لی ہے لیکن اب آخر ی حربہ کے طور پر فنانشل ٹائمز کی سٹوری کو استعمال کیا ہے ۔ حکومت تحریک انصاف کو سیاسی طور پر شکست نہیں دی سکتی ہے اس لئے طریقہ ڈھونڈ رہی ہے کہ تحریک انصاف کو بطور جماعت نقصان پہنچایا جائے ۔ لیکن ماضی میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ اے این پی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز بنی ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ الیکشن کمیشن یا کوئی ادارہ ہو اسے نیوٹرل ہونا چاہیے اور نظر بھی آنا چاہیے ۔ حکومت صرف خواب دیکھ رہی ہے کہ الیکشن کمیشن کو ملا کر شائد وہ تحریک انصاف کے خلاف کوئی فیصلہ لے آئیگی۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی