ایڈیشنل ڈائریکٹرجنر ل زراعت (فارم اینڈ ٹریننگ) ڈاکٹر اشتیاق حسن نے کہا ہے کہ سرسوں،رایا اورکینولہ کے زیر کاشت رقبہ میں ریکارڈاضافہ ہوا اور امسال10لاکھ77ہزارایکڑسے زائدرقبہ پر ان فصلات کو کاشت کیا گیاہے جبکہ ان فصلوں کی پیداوار میں مزید اضافہ کیلئے تیلدار اجناس کے پیداواری منصوبہ کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اشتیاق حسن نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں پیداواری منصوبہ برائے تیلدار اجناس 24۔2023 کی منظوری بارے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ سرسوں، رایا اور تارا میرا پنجاب میں صدیوں سے بوئی جانے والی کم دورانیہ کی ایک اہم تیل دار فصلیں ہیں جن سے حاصل ہونیوالا تیل غذائی اہمیت کا حامل ہے جو لذیز کھانوں کی تیاری کے علاوہ، اچار اور بیکری مصنوعات میں بکثرت استعمال ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تیلدار اجناس کی کاشت پر خرچ کم جبکہ رقبہ اور وقت کے حساب سے فی یونٹ آمدن میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ اجناس بہترین نقد آور فصلوں کا درجہ اختیار کرگئی ہیں نیز یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ موجودہ حکومت تیلدار اجناس کی برھتی ہوئی قیمتوں کے باعث ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔اجلاس میں چیف سائنٹسٹ،ڈاکٹر غلام سرور اورچیمبر آف کامرس فیصل آباد کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر خالد شوق کے علاوہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مختلف شعبوں کے زرعی سائنسدانوں، محکمہ زراعت (توسیع و اڈاپٹیو ریسرچ) فیصل آباد اور محکمہ زراعت شماریات کے فیلڈ افسران نے شرکت کی۔چیف سائنٹسٹ شعبہ تیلدار اجناس ڈاکٹر غلام سرور نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی وصوبائی حکومت کے اپنا اگائیں اپنا کھائیں سلوگن کے تحت بہتر پیداواری صلاحیت، کیڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کی کاشت کے فروغ سے نہ صرف کاشتکاروں کی زرعی آمدن میں اضافہ بلکہ فوڈ سکیورٹی کا حصول بھی ممکن ہوا ہے۔ اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے چند ضروری ترامیم کے بعد پیداواری منصوبہ تیلدار اجناس24۔ 2023کی منظوری دیدی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی