i معیشت

سولر ٹیوب ویل اقدام موسمیاتی سمارٹ زراعت کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے،تازترین

December 18, 2023

پائیدار زراعت کی جانب ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے حبیب بینک لمیٹڈ نے شمسی ٹیوب ویلوں کے لیے 1 ارب روپے کی فنانسنگ فراہم کر کے صنعت کا معیار قائم کیا ہے۔ اس اقدام کو کسانوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ کسانوں کو سستی اور کم لاگت والی ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں مدد ملے، جو موسمیاتی سمارٹ زراعت کی طرف ایک اہم پیش رفت کو نشان زد کرتی ہے۔ حبیب بینک کی طرف سے شروع کی گئی فنانسنگ کی سہولت، بینک کے وسیع دیہی اثرات کے ذریعے قرض تک آسان اور فوری رسائی کی پیشکش کر کے کسانوں کو بااختیار بناتی ہے۔ یہ اسٹریٹجک نقطہ نظر حبیب بینک کے پائیدار اور موسمیاتی سمارٹ زراعت کے ساتھ ساتھ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے 2030 کے نیٹ زیرو گول کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے پرنسپل سائنٹیفک آفیسرطارق سلطان نے کہا کہ شمسی ٹیوب ویلز کے لیے فنانسنگ فراہم کرنے کے لیے حبیب بینک کا حالیہ عزم پاکستان میں پائیدار کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینے کی جانب ایک قابل ستائش اور اہم قدم ہے۔ یہ اسٹریٹجک اقدام نہ صرف مالیاتی شعبے میں حبیب بینک کی قیادت کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ عالمی پائیداری کے اہداف سے بھی ہم آہنگ ہوتا ہے۔پائیدار ترقی پر عالمی زور اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی فوری ضرورت کے پیش نظر اس اقدام کا وقت خاص طور پر اہم ہے۔ سولر ٹیوب ویل فنانسنگ اس کردار کی بڑھتی ہوئی شناخت کے ساتھ بالکل مطابقت رکھتی ہے جو مالیاتی ادارے پائیدار زراعت کو آگے بڑھانے میں ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت کو کم کرنے اور زرعی پیداوار کو بہتر بنانے والی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرکے حبیب بینک نہ صرف انفرادی کسانوں کی مدد کر رہا ہے بلکہ ایک لچکدار اور پائیدار زرعی ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے وسیع مقصد میں بھی اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔زرعی سائنسدان نے اس کثیر جہتی اثرات کو سراہا جو شمسی ٹیوب ویل فنانسنگ اقدام سے زرعی منظر نامے پر پڑے گا۔ یہ سبسڈی کسانوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹائے گی اور انہیں بہت سی سہولیات اور خدمات پیش کرے گی جو پیداوار بڑھانے اور کاشتکاری کے طریقوں کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔سولرائزنگ ٹیوب ویلوں کو ایک سرمایہ کاری کے طور پر شناخت کیا جاتا ہے جو صحیح مقدار میں آبپاشی کے پانی کی بروقت اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ ان ٹیکنالوجیز کو اپنا کر، کسان پیداواری لاگت کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں، جس سے زرعی پیداوار اور منافع میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ سائنسدان نے مزید کہا کہ اس سنگ میل نے نہ صرف حبیب بینک کی کمرشل بینکوں کے درمیان زراعت کی مالی اعانت میں ایک رہنما کے طور پر پوزیشن کو تقویت بخشی بلکہ اس نے زراعت کے منظر نامے میں پائیدار طریقوں کو اپنانے کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے پاکستان کا زرعی شعبہ ایک روشن اور خوشحال مستقبل کو اپنا سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی