i معیشت

سندھ حکومت ناردرن بائی پاس کے قریب 300 ایکڑ رقبے پر ماربل سٹی تیار کر رہی ہے' ویلتھ پاکتازترین

February 26, 2024

سندھ حکومت ناردرن بائی پاس کے قریب 300 ایکڑ رقبے پر ماربل سٹی تیار کر رہی ہے۔ 6 ارب روپے کے اس منصوبے سے پتھر، گرینائٹ اور ماربل کی صنعت کو پھلنے پھولنے میں مدد ملے گی۔ماربل سٹی کو ایک صنعتی اسٹیٹ کے طور پر تیار کیا جائے گا تاکہ ویلیو ایڈڈ ماربل اور گرینائٹ سیکٹر اور اس سے منسلک صنعتوں کو ترقی دی جا سکے۔ یہ ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک کے ذریعے ڈیزائن، بلڈنگ، فنانس، آپریشن، مینٹیننس اور ٹرانسفر پراجیکٹ ہے،سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالعلیم عقیلی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے میں کاروباری افراد کے لیے سرمایہ کاری اور ترقی کی زبردست صلاحیت ہوگی کیونکہ یہ جدید پتھر کی ٹیکنالوجی، اختراعات اور خدمات پر مبنی ہوگا۔یہ تصور پتھر کی ٹیکنالوجی اور اپنی مرضی کے مطابق سہولیات پر مبنی ہے تاکہ کراچی میں ڈائمینشن اسٹون ماربل اور گرینائٹ کے لیے سب سے بڑا اور تکنیکی لحاظ سے جدید ترین صنعتی پارک بنایا جا سکے۔ یہ منصوبہ جدید ترین انفراسٹرکچر، دہلیز پر سہولیات اور کراچی کی بندرگاہوں تک آسان رسائی فراہم کرے گا۔ویلیو ایڈڈ ماربل سیکٹر اور اس سے منسلک صنعتوں کو ترقی دے گا۔ یہ ممکنہ طور پر 50 سے زیادہ ایسے اداروں کو راغب کرے گا۔اس منصوبے کے بنیادی مقاصد کراچی میں نہ صرف ڈائمینشن سٹون ماربل اور گرینائٹ سیکٹر بلکہ اس سے منسلک صنعتوں کے لیے ایک محفوظ، مقصد سے بنایا گیا صنعتی زون فراہم کرنا ہے۔ماربل انڈسٹری عالمی مارکیٹ میں ایک اہم شعبہ ہے جس کی کل ضروری ویلیو چین 60 بلین ڈالر سالانہ ہے۔

پاکستان کی کل ماربل برآمدات میں چین کا حصہ 80 فیصد ہے۔ تاہم چین کو برآمدات کا ایک بڑا حصہ خام شکل میں ہے۔ روس، امریکہ، جاپان، جنوبی کوریا اور یورپی ممالک ماربل کی تیار شدہ مصنوعات کی مانگ کرتے ہیں اور اس طرح یہ پاکستان کی برآمدات کا 10 فیصد سے بھی کم ہیں۔ماربل سٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عمیر صدیقی نے بتایا کہ یہ منصوبہ سندھ اور بلوچستان کے پتھروں اور معدنی وسائل کی قدر میں اضافے اور پیداوار اور پروسیسنگ کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد دے گا۔انہوں نے کہااس کے علاوہ، ہم اس پروجیکٹ میں کام کے حالات کے لحاظ سے بہتر ملازمتوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں جس میں تربیت کے ذریعے فراہم کی جانے والی بہتر مہارتوں کے نتیجے میں آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کا مقصد براہ راست اور ثانوی ملازمتوں کی تخلیق میں اضافہ، غربت کے خاتمے میں مدد اور ماربل، گرینائٹ اور دیگر پتھروں کی برآمدات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ فضلہ کو کم کرنا اور پتھر کے شعبے میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا ہے۔صدیقی نے کہا کہ پروجیکٹ کی سہولیات میں کامن فیسیلٹی اینڈ ٹریننگ سینٹر، گودام، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سلری مینجمنٹ، مکینیکل اور الیکٹریکل ورکشاپس سروسز اور سپورٹ سہولیات شامل ہیں۔بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیپٹیو پاور پلانٹ، کان کنی، تربیتی مرکز، گودام اور پانی کی صفائی کی سہولت ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی