i معیشت

سی پیک پاکستان کے ریلوے انفراسٹرکچر کو بحال کرے گا' ویلتھ پاکتازترین

October 20, 2023

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت شروع کیے جانے والے درمیانی اور طویل مدتی منصوبے پاکستان کے فرسودہ ریلوے انفراسٹرکچر کو جدید بنانے اور اسے بحال کرنے میں مدد کریں گے، اس طرح ملک میں خاطر خواہ ترقی کادور شروع ہو گا۔ ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ، اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفی سید نے کہا کہ دیگر منصوبوں میں مین لائن 1، جسے عام طور پر ایم ایل ون ریلوے پروجیکٹ کہا جاتا ہے، قابل ذکر ہے۔ چین اور پاکستان دونوں نے حال ہی میں اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔سی پیک کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ایم ایل ون منصوبے کا مقصد ملک کے موجودہ 2,655 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنا ہے، جس سے ٹرینیں 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کر سکیں۔اس اپ گریڈ سے دونوں سمتوں میں لائن کی گنجائش 34 سے 150 سے زیادہ روزانہ ٹرینوں تک بڑھ جائے گی۔ ایم ایل ون پراجیکٹ کا نفاذ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میکانزم کے ذریعے سہولت فراہم کرنے والے بلڈ-آپریٹ-ٹرانسفر ماڈل کی پیروی کرے گا۔مصطفی نے کہا کہ بلوچستان کے کوئٹہ سے پنجاب کے کوٹلہ جام تک ایم ایل ٹو پر ژوب اور ڈیرہ اسماعیل خان سے نئی ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اس لحاظ سے اسٹریٹجک ہے کہ یہ پاکستان کے تین صوبوں کو آپس میں ملا دے گا۔کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کی مجوزہ تعمیر نو کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا: "633 کلومیٹر طویل ریلوے لائن لوگوں کی نقل و حرکت اور تجارت میں نمایاں اضافہ کرے گی۔ ٹریک کی اپ گریڈیشن بہتر رابطے کے ذریعے خطے کی اقتصادی خوشحالی کی نشاندہی کرے گی۔اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ 43 کلومیٹر طویل کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ، جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر 1.9 بلین ڈالر کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، پاکستان کے سب سے بڑے شہر کے رہائشیوں کے لیے گیم چینجر ثابت ہو گا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے آنے والی حکومتیں ریلوے کے نظام کو اپ گریڈ نہیں کر سکیں، جسے کم قیمت سامان اور انسانی نقل و حمل کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔تاہم، انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت شروع کیے جانے والے منصوبوں سے پاکستان کے مشکلات کا شکار ریلوے نیٹ ورک کو بحال کرنے میں بہت مدد ملے گی۔ یہ اہم سرمایہ کاری نہ صرف ملک کے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے میں بلکہ اقتصادی ترقی، علاقائی روابط کو فروغ دینے اور قوم کی مجموعی فلاح و بہبود میں بھی تبدیلی لانے کے لیے تیار ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی