پوٹیٹو ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے کہا کہ پنجاب میں گزشتہ سال کے دوران آلو کی پیداوارمیں 10لاکھ ٹن کااضافہ ہواہے۔ پوٹیٹو ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ترجمان نے بتایاکہ پنجاب میں گزشتہ سال کے دوران آلو کی پیداوارمیں 10لاکھ ٹن کااضافہ ہواہے اور آلو کی پیداوار گزشتہ سال کے 27لاکھ ٹن کے مقابلہ میں ساز گار موسمی حالات کے باعث 37لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کرگئی ہے جس کے باعث ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ اضافی آلو مختلف ممالک کو برآمد کرنے کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔چونکہ آلو کی بمپر کراپ حاصل ہوئی ہے اس لئے حکومت کی جانب سے اس ضمن میں بھر پور اقدامات کو یقینی بنایا جارہاہے کہ ملکی ضرورت سے زیادہ آلو اور اس کی مصنوعات کی برآمدجلد شروع کر دی جائے تاکہ آلو کے کاشتکاروں کا معاشی تحفظ یقینی بنانے سمیت انہیں فصل کا بہتر معاوضہ مل سکے۔انہوں نے بتایاکہ دیگر غیر ملکی منڈیوں کے علاوہ اس بار ملائیشیا اور سری لنکا کو بھی بڑی مقدار میں آلو برآمد کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ حکومت آلو کے برآمد کنندگان کو تمام ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے بتایاکہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے بھی آلو کی کوالٹی کے بارے میں برآمد کنندگان کو فوری سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے انتظامات شروع کردیئے ہیں تاکہ آلو کی بروقت برآمد ممکن بنائی جاسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی