غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس نے حالیہ عرصے کے دوران 165 ملین ڈالر کی خالص آمد ریکارڈ کی ہے۔ یہ ترقی پچھلے سال کے بالکل برعکس ہے، جس میں 1,014.7 ملین ڈالر کا اخراج دیکھا گیا۔غیر ملکی پرائیویٹ پورٹ فولیو سرمایہ کاری نے اس مثبت رجحان میں نمایاں حصہ ڈالاجس سے 64.9 ملین ڈالر کی خالص آمد ہوئی۔ مزید برآں، فارن پبلک پورٹ فولیو انویسٹمنٹ نے 100.1 ملین ڈالر کا خاطر خواہ خالص آمد دیکھا۔ مشترکہ آمد ملکی مالیاتی منڈیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نئی دلچسپی کی نشاندہی کرتی ہے۔ماہرین نے غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں اس تبدیلی کی وجہ مارکیٹ کے مثبت جذبات کو قرار دیا ہے۔ عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے درمیان پاکستان کی مارکیٹ کی لچک اور ترقی کی صلاحیت نے منافع بخش مواقع کی تلاش میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا ہے۔اس معاملے پر بات کرتے ہوئے مالیاتی تجزیہ کار سیدہ عاطفہ نے ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے امکانات میں سرمایہ کاروں کے بہتر اعتماد کے اثرات پر زور دیا۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ پالیسیوں کا مقصد مارکیٹ کی شفافیت کو بڑھانا اور ریگولیٹری اصلاحات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت دی ہے، جس سے غیر ملکی سرمائے کی آمد میں مدد ملی ہے۔مزید برآںانہوں نے بیرونی پورٹ فولیو سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں جغرافیائی سیاسی استحکام اور سازگار عالمی اقتصادی حالات جیسے بیرونی عوامل کے کردار پر روشنی ڈالی۔
پاکستان کے اسٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع اور ایک علاقائی اقتصادی مرکز کے طور پر اس کی پوزیشن کو بھی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے عوامل کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے۔ایم سی بی بینک کی آپریشنز مینیجر نوشین احمد نے کہاغیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں اضافے کو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے نئے اعتماد کا اشارہ ہے۔ اس سے مالیاتی منڈیوں میں جان ڈالنے، اقتصادی ترقی کو تحریک دینے اور ملک میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع کی راہ ہموار کرنے کی توقع ہے۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مارکیٹ کے جذبات میں اضافے کے مثبت اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے مسلسل پالیسی اصلاحات اور ریگولیٹری استحکام کے ذریعے رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ نوشین نے حکومت کو شفافیت کو بڑھانے، سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو ہموار کرنے اور طویل مدتی میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے لیے ساختی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔مزید برآں، انہوں نے ملکی اقتصادی نمو اور ترقیاتی اقدامات کو متحرک کرنے کے لیے غیر ملکی سرمائے کی اس آمد سے فائدہ اٹھانے کی تجویز پیش کی، ایسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے جو ترقی کی اعلی صلاحیت رکھتے ہیں اور غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دیتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی