دسمبر 2023 میں پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اعداد و شمار قابل ذکر اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں، جو کہ ملک کی تجارتی کارکردگی کے لیے ایک مثبت رفتار کی نشاندہی کرتے ہیں۔پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے جاری کردہ عارضی اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2023 میں پاکستان سے برآمدات 799.58 بلین روپے تھیں، جو نومبر 2023 کے مقابلے میں 8.86 فیصد کی مضبوط نمو کو ظاہر کرتی ہیںجہاں یہ تعداد 734.54 بلین روپے تھی۔ مزید برآں، دسمبر 2023 کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 54.59 فیصد کا متاثر کن اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس سے برآمدات مجموعی طور پر 517.24 بلین روپے تھیں۔امریکی ڈالر کے لحاظ سے، دسمبر 2023 کے لیے برآمدات کا حجم 2.822 بلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو نومبر 2023 کے مقابلے میں 9.68 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے جب برآمدات 2.573 بلین ڈالر تھیں۔ دسمبر 2022 کے مقابلے میں یہ نمو اور بھی زیادہ نمایاں ہے، جس میں 2.301 بلین ڈالر سے 22.64 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔مالی سال 2023-24 کی پہلی ششماہی جولائی تا دسمبرکی برآمدی کارکردگی بھی مثبت رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔ اس عرصے کے دوران برآمدات مجموعی طور پر 4,300,752 ملین روپے تھیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 35.33 فیصد کے نمایاں اضافے کو ظاہر کرتی ہیں،
جہاں برآمدات 3,177,893 ملین روپے تھیں۔اسی طرح، امریکی ڈالر کے لحاظ سے، جولائی سے دسمبر 2023 تک برآمدات 14.991 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.24 فیصد زیادہ ہے جب برآمدات 14.244 بلین ڈالر تھیں۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایک سینئر ماہر معاشیات شاہد جاوید نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ برآمدات میں مثبت رفتار سے پاکستان کی اقتصادی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ، جیسا کہ دسمبر 2023 میں متاثر کن ترقی کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے، ایک مضبوط اور لچکدار معیشت کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی کرنسی اور امریکی ڈالر دونوں میں صحت مند اضافہ ایک مثبت رجحان کی نشاندہی کرتا ہے جو عالمی مارکیٹ میں مضبوط پوزیشن کی نشاندہی کرتا ہے۔ چاول، نٹ ویئر اور ریڈی میڈ گارمنٹس جیسی اشیا کی قیادت میں اہم برآمدی اجناس کی متنوع رینج مختلف شعبوں میں ملک کی مسابقت کی نشاندہی کرتی ہے۔رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں قابل ذکر نمو اقتصادی پالیسیوں اور تجارتی حکمت عملیوں کی تاثیر کا ثبوت ہے۔ اوپر کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مسابقت کو بڑھانے، نئی منڈیوں کی تلاش اور تکنیکی ترقی میں سرمایہ کاری کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی