معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے پیش نظرٹیکنالوجی کے سٹارٹ اپ کا ابھرنا ایک موقع فراہم کرتا ہے جس کے ذریعے پاکستان اقتصادی ترقی کی بلند شرح حاصل کر سکتا ہے۔ پاکستان ٹیکنالوجی کی قیادت میں کاروبار پر توجہ دے کر خطے کی بڑھتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان میں اسٹارٹ اپ اب بھی ابتدائی مرحلے میں ہیں حالانکہ انہوں نے پچھلے کچھ سالوں میں کافی پیش رفت دکھائی ہے ۔اوانزا سلوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر احمد نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی سماجی اقتصادی بنیادیں ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹارٹ اپس کی ترقی کے لیے فعال کرنے والے عوامل کے طور پر کام کرتی ہیں۔ پاکستان دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جس کی تقریبا 65فیصدآبادی 30 سال سے کم ہے۔ ٹیکنالوجی کے کاروبار عام طور پر ایسی مارکیٹ میں داخل ہونے کو ترجیح دیتے ہیں۔ نوجوان آبادی عام طور پر ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے زیادہ بے تاب ہوتی ہے، اس طرح وہ کمپنیوں کے لیے کسٹمر بیس کے طور پر کام کرتی ہے۔انھوں نے ملک میں سیلولر فونز کے بڑھتے ہوئے استعمال کی طرف اشارہ کیاجو معاشرے میں ٹیکنالوجی کی وسیع پیمانے پر قبولیت کی علامت ہے۔
عمر نے کہا کہ ایک اور فعال کرنے والا عنصر ملک میں ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک، ایگری ٹیک، اور فوڈ ٹیک میں دستیاب خلا ہے۔ اگرچہ پاکستان نے ترقی کی ہے لیکن دیگر ممالک کے مقابلے میں ٹیکنالوجی سے متعلق سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں وہ پیچھے ہے۔ ترقی حاصل کرنے کے لیے ٹیک سٹارٹ اپس میں رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ 2015 اور 2021 کے درمیان ان دو شعبوں میں 71 فیصد فنڈنگ کی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سٹارٹ اپ سرگرمیاں ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک، ایگریٹیک، اور فوڈ ٹیک سائیڈ میں وسیع نہیں ہیں۔اس کے علاوہ، ہنر مند انسانی وسائل کی کمی ٹیک سٹارٹ اپس کی ترقی کو روک رہی ہے۔ عمر نے کہاکہ اسٹارٹ اپ کے ذریعے معاشی ترقی کو تکنیکی مہارتوں سے لیس لیبر فورس کے ایک بڑے حصے سے برقرار رکھا جا سکتا ہے ۔انہوں نے ایک اور رکاوٹ کے طور پر نوزائیدہ ٹیک کاروباروں کے لیے کریڈٹ تک رسائی کی کمی کا ذکر کیا۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں نئے داخل ہونے والوں کے پاس عام طور پر زمین اور پودوں کی شکل میں ضمانت نہیں ہوتی ہے۔ قرضوں کے حصول میں مشکلات کا اسٹارٹ اپس کی ترقی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے سٹارٹ اپس پاکستان کی مشکلات کا شکار معیشت کے لیے ترقی کا انجن ثابت ہو سکتے ہیں۔ وہ لیبر فورس کو جذب کر سکتے ہیں اور ٹیکس کی وصولی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی سے متعلقہ تمام اسٹارٹ اپس کو حکومت کی جانب سے سازگار مارکیٹ کے حالات اور ادارہ جاتی تعاون کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی