i معیشت

پاک چین مشترکہ منصوبوں میں تنوع، ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زورتازترین

January 22, 2024

مشترکہ منصوبوں کے ذریعے پاک چین اقتصادی اور کاروباری تعلقات کو بڑھانا باہمی مشترکہ اہداف کے ذریعے تعاون کو گہرا کرنے، صنعتی تعاون کو فروغ دینے اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے فریم ورک بنانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کی نمائندگی کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مشترکہ منصوبوں میں تنوع اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور تعاون کے مرکز کے طور پر کام کرنے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز کی صلاحیت پر زور دیا۔ہارون کے مطابق ہر اقتصادی زون کی شناخت مخصوص جغرافیائی قابلیت اور منفرد پیداواری صلاحیتوں کے حامل ہونے کے طور پر کی گئی ہے جسے چینی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا جس میں نہ صرف حکومتی اقدامات بلکہ نجی شعبے کی شمولیت بھی شامل ہو۔ اس تناظر میں چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ تعاون کو معاشی تبدیلی کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے، ترقی کو تحریک دیتا ہے اور غربت کے خاتمے میں تعاون کرتا ہے۔پاکستان میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے کاروبار کے بہت بڑے مواقع موجود ہیں جہاں پاکستانی صنعت کی استعداد کار میں اضافہ ہوتا ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ ہمیں ایک ایسے مالیاتی ادارے کی ضرورت ہے جیسے پاکستان چین سرمایہ کاری کمپنی ہے۔ جوائنٹ وینچرز کے ذریعے ان ٹیکنالوجیز میں نصف ملین ڈالر کی رقم لگائی جائے گی جو نجی شعبے میں کی جائے گی جہاں سے ہمیں سستی، اعلی معیار کی مصنوعات ملنی چاہئیں، ایسا کرنے کے لیے حکومت پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے چائنہ اسٹڈی سینٹر، کامسیٹس اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر ممتازنے کہاکہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہیں۔چین کے ساتھ قریبی اور آزمائشی دوستی کو پاکستانی عوام کی مستقل حمایت حاصل ہے۔ گزشتہ چند سالوں میںسی پیک کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیںجو پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیںجب کہ مشترکہ منصوبے ایک امید افزا موقع پیش کرتے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ ان کی کامیابی کے لیے پیچیدہ منصوبہ بندی اور شفاف فریم ورک ناگزیر ہیں۔واضح پالیسیاں اور موثر مواصلاتی ذرائع سرحد پار تعاون کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرنے اور باہمی طور پر فائدہ مند نتائج کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہوں گے۔ ویلتھ پاک کے پاس دستیاب وزارت منصوبہ بندی کی معلومات کے مطابق، چونگ کنگ فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس، چانگ جیانگ انڈسٹریل کمپنی، لی ٹنگ انٹرنیشنل اور ییہائی کلچر کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ کے حکام کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد نے حال ہی میں اسلام آباد کا دورہ کیا اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات محمد سمیع سعیدسے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے، کاروبار میں توسیع اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر زور دیا گیا۔بات چیت کا مرکز دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کے لیے اسٹریٹجک شعبوں کی نشاندہی پر تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی