ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے عزائم اور سیاسی کردار کا انکشاف کر دیاہے۔انکی جانب سے آئی ایم ایف کے غیر معقول مطالبات کے خلاف سخت موقف اختیارکرنا قابل تعریف ہے ۔کاروباری برادری معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومتی کوششوںاور اہم شعبوں کو دی جانے والی مراعات کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے۔ عاطف اکرام شیخ جواسلام آباد چیمبر کے صدر اورپی وی ایم اے کے چئیرمین بھی رہے ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خزانہ نے عوام کو بتا دیا ہے کہ آئی ایم ایف کے رویے کے پیچھے جغرافیائی سیاست ہے کیونکہ عالمی ادارے چاہتے تھے کہ پاکستان سری لنکا کی طرح ڈیفالٹ کرنے کے بعد مذاکرات کرے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کر دیا ہے اور دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے بغیربھی پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا۔ چین بھی پاکستان کے مسائل سے اس لئے وہ تعاون کر رہے ہیں۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ وزیر خزانہ نے مختلف شعبوں کو مراعات دینے پر کہا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہونے کے ناطے آئی ایم ایف کے ہر مطالبے کو قبول نہیں کر سکتا۔اس وقت پاکستان کی معیشت کو غیر معمولی نوعیت کے اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا ہے اور سرمایہ کار پیچھے بٹ رہے ہیں اور اس کی بنیاد پر حکومت نے غیر فعال معیشت کو متحرک کرنے اور غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کرنے کے لیے بجٹ تجاویز تیار کیں جن میں ان شعبوں کو مراعات دی گئی ہیں جو معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے میں بامعنی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ آئی ٹی، زراعت اور ایس ایم ای کے شعبوں کو ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے چھوٹ کی ضرورت تھی کیونکہ شرح نموجو 0.29 فیصد تک گر گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ تاجر برادری پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوششوں میں حکومت کے ساتھ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی