نیشنل ریفائنری لمیٹڈ نے مالی سال 2022-23 کے دوران اپنی مالیاتی کارکردگی کو نمایاں طور پر متاثر کیا کیونکہ اس نے 9.08 بلین روپے کے منافع کے مقابلے میں 4.46 بلین روپے کا بعد از ٹیکس خسارہ کیا۔کمپنی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق اگرچہ نیشنل ریفائنری لمیٹڈ نے مالی سال 23 کے دوران 13.1 بلین روپے کا مجموعی منافع کمایا، لیکن یہ مالی سال 22 کے 23.7 بلین روپے کے مجموعی منافع سے اب بھی نمایاں طور پر کم تھا۔مجموعی منافع میں نمایاں کمی اور افراط زر کے اثرات نے آپریشنز سے منافع میں خاطر خواہ کمی کا باعث بنا۔ مزید برآںکمپنی نے گزشتہ سال کے مقابلے میں مالیاتی اخراجات میں 79 فیصد اضافے کی وجہ سے سال میں ٹیکس سے پہلے خسارے میں اضافہ کیا۔نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کا ریونیو 298.8 بلین روپے تک بڑھ گیا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد نمایاں اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ تاہم زیر جائزہ مدت کے دوران فروخت کی لاگت میں بھی 25 فیصد اضافہ ہوا۔مزید برآںکمپنی نے مالی سال 22 میں 113.53 روپے فی حصص کی آمدنی کے مقابلے میں مالی سال 23 میں 55.81 روپے فی حصص کا خسارہ ظاہر کیا۔سال کے دوران ریفائنری نے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں قومی خزانے میں 59.1 بلین روپے کا حصہ ڈالا۔مالی سال 23 تیل صاف کرنے کے شعبے کے لیے انتہائی چیلنجنگ اور اتار چڑھا وکا شکار رہا۔
سخت ماحولیاتی ضوابط، توانائی کے متبادل ذرائع پر انحصار، پڑوسی ممالک سے اسمگلنگ اور سیاسی عدم استحکام جیسے عوامل نے ریفائنریز کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔اس کے علاوہ، ملک کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ ساتھ اس کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کی وجہ سے خام تیل کی درآمد کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کے قیام اور تصدیق میں سنگین مسائل پیدا ہوئے۔ سہ ماہی تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 23 کی بقیہ سہ ماہیوں کے مقابلے میں دوسری سہ ماہی میں فروخت کی آمدنی زیادہ تھی۔پہلی اور تیسری سہ ماہی کے درمیان مجموعی منافع میں اضافے کا رجحان رہا، جس کی بنیادی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تھا۔تمام سہ ماہیوں میںنیشنل ریفائنری لمیٹڈ نے صرف چوتھی سہ ماہی میں بعد از ٹیکس منافع کمایا۔نیشنل ریفائنری کو پاکستان میں 19 اگست 1963 کو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ یہ پیٹرولیم مصنوعات کی ایک رینج کی تیاری، پیداوار اور فروخت میں مصروف ہے۔مسلسل بدلتے ہوئے معاشی منظر نامے کے درمیان، ریفائنری ایک سرکردہ تنظیم بننے کی کوشش کر رہی ہے جو مسلسل اعلی معیار، متنوع، ماحول دوست توانائی کے وسائل اور پیٹرو کیمیکلز پیدا کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی