پولٹری فارمنگ شیڈز اونرز ایسوسی ایشن کے ڈویژنل صدرمیاں طارق انیس نے کہا کہ مرغبانی کی صنعت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تمام ممکن اقدامات کو یقینی بنانا ہوگاکیونکہ5سے20فیصد برائلر چوزے مختلف بیماریوں کی وجہ سے افزائش نہیں کرپاتے جبکہ پولٹر ی فارمرز کی جانب سے مؤثر اقدامات نہ ہونے سے انہیں مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ جوں جوں مرغبانی کی صنعت ترقی کر رہی ہے تو ں توں اس کے مسائل میں بھی اضافہ ہوتا جار ہا ہے جس میں مرغیوں کی بیماری سر فہرست ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 5سے 20فیصد برائلر چوزوں کے مرنے سے نہ صرف پولٹری فارمر حضرات کو مالی نقصان کا سامنا ہے بلکہ اس سے ملکی وسائل بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چوزوں کی متناسب جسامت، نشوو نما، تازہ اور جراثیم سے پاک پانی کی فراہمی، متوازن خوراک، حفاظتی ٹیکہ جات، فارم اور گرد و نوا ح کی مناسب صفائی اور پرندوں کی نگہداشت سے برائلر چوزوں کے ابتدا میں ہی مرنے کی شرح کو کم یا جا سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ پولٹری فارمرز محکمہ لائیو سٹاک کے حکام کے مشوروں پر عمل کریں تاکہ چوزوں میں مرنے اور ان میں بیماریاں پھیلنے کے تناسب کو کم سے کم کیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی