i معیشت

مالی سال 2022-23 میں ڈی ایس انڈسٹریز لمیٹڈ کی فروخت اور منافع میں اضافہ،ویلتھ پاکتازترین

October 09, 2023

ڈی ایس انڈسٹریز لمیٹڈ کی خالص فروخت اور منافع گزشتہ مالی سال 2022-23 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران براہ راست اور بالواسطہ دونوں طرح کے کاروباری اخراجات میں کمی کی بدولت بڑھتا رہا۔ اس سہ ماہی کے دوران، آپریٹنگ منافع، ٹیکس سے پہلے کا منافع اور خالص منافع بالترتیب 1.2 ملین روپے، 1.039 ملین روپے اور 827,023 روپے رہا۔ کمپنی نے منافع میں اس مثبت اضافے کی وجہ براہ راست اور بالواسطہ کاروباری لاگت میں کمی کو قرار دیا۔ ڈی ایس انڈسٹریزایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے۔ کمپنی کی بنیادی سرگرمی دھاگے کی تیاری اور فروخت ہے۔ دوسری سہ ماہی میں کمپنی کی خالص فروخت 6.7 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ اس سہ ماہی کے دوران، کمپنی نے 3.17 ملین روپے کا مجموعی منافع، 3.4 ملین روپے کا آپریٹنگ منافع اور 2.4 ملین روپے کا ٹیکس سے قبل منافع کمایا۔ DS انڈسٹریز کا خالص منافع 1.86 ملین روپے رہا۔ تیسری سہ ماہی میں کمپنی کی خالص فروخت مزید بڑھ کر 9.35 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ اس سہ ماہی کے دوران، کمپنی کا مجموعی اور آپریٹنگ منافع، تاہم، گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 2.69 ملین روپے اور 2.44 ملین روپے تک کم ہو گیا۔ قبل از ٹیکس منافع میں 2.6 ملین روپے کا معمولی اضافہ دیکھا گیا اور خالص منافع 2.2 ملین روپے تک بڑھ گیا۔ کمپنی کے غیر موجودہ اثاثے کل 189.16 ملین روپے تھے، جو مارچ 2023 کو معمولی طور پر کم ہو کر 187.8 ملین روپے تک پہنچ گئے، جس میں 0.72 فیصد کی منفی ترقی ہوئی۔

یہ معمولی کمی اس مدت کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہے۔ موجودہ اثاثے جون 2022 کے 166.8 ملین روپے سے مارچ 2023 کو 136.2 ملین روپے تک 18.37فیصدنمایاں طور پر کم ہوئے۔ غیر موجودہ اور موجودہ اثاثوں میں اس کمی کے نتیجے میں کل اثاثوں میں 8.99 کی کمی واقع ہوئی۔کمپنی کی نان کرنٹ واجبات جون 2022 کے 592,891 ملین روپے کے مقابلے مارچ 2023 کو 245,344 روپے رہی، جو کہ 58.62 فیصد کی نمایاں کمی ہے۔ اس کمی نے اشارہ کیا کہ کمپنی نے اپنی طویل مدتی ذمہ داریوں کو ادا کیا ہے۔ اسی طرح، موجودہ واجبات، کل ایکویٹی اور واجبات میں بالترتیب 23.77فیصد اور 8.99فیصد کی کمی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کے پاس لیکویڈیٹی کم ہے اور مالی خطرات کا سامنا ہے۔ آپریٹنگ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے والی کمپنی کی نقد رقم مارچ 2022 میں 9.4 ملین روپے سے بڑھ کر مارچ 2023 میں 24.97 ملین روپے تک پہنچ گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑھتی ہوئی افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے کمپنی کے آپریشنز کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2023 میں، کمپنی نے سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں 50,000 روپے نقد استعمال کیے جبکہ مارچ 2022 میں سرمایہ کاری کی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والے 4.16 ملین روپے۔ اسی طرح مارچ 2023 میں مالیاتی سرگرمیوں کے لیے 8.9 روپے کے مقابلے میں 18.5 ملین روپے کا نقد بہا وریکارڈ کیا گیا۔مارچ 2022 کے دوران مالیاتی سرگرمیوں سے ملین پیدا ہوئے۔ کمپنی نے نقد اور نقد کے مساوی میں بڑا خالص اضافہ ریکارڈ کیا کیونکہ یہ مارچ 2022 کو صرف 856,235 روپے سے بڑھ کر مارچ 2023 کو 86.24 ملین روپے تک پہنچ گئی۔مالی سال 19 سے مالی سال 21 تک، کمپنی نے 81.53 ملین روپے، 33.48 ملین روپے اور 9.67 ملین روپے کا خالص نقصان ریکارڈ کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی