کپاس کے کاشتکاروں کو جولائی، اگست میں فصل کی ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمیدنے کہاکہ سفید مکھی کی افزائش اورکپاس کی فصل پرمنتقلی پتہ مروڑ وائرس کے حملہ کا سبب بنتی ہے لہٰذاکاشتکاربارشوں کے بعد کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں نیز کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے بچانے کیلئے جڑی بوٹیوں کی تلفی اور دوسرے میزبان خوراکی پودوں پر مکھی کے بروقت تدارک کو بھی یقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکارکپاس کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے مناسب وقت پر ٹریکٹر سے ہل یا تیار کردہ مخصوص روٹا ویٹر استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ گر م موسم میں بھی کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ سکتا ہے جبکہ سفید مکھی مکمل پر دار بہت چھوٹے جسم پر مشتمل ہلکے زردی مائل رنگ کا کیڑا ہے جو سفید رنگ کے پوڈر سے ڈھکا ہوتا ہے اسلئے اس کیڑے کا رنگ سفید نظر آتا ہے جس کے بچے، کویے چپٹے اور بیضوی شکل کے ہلکے زرد یا سبزی مائل زرد رنگ کے ہوتے ہیں جو کہ پتوں کی نچلی سطح پر چپکے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کیڑاکپاس کی فصل میں تین طرح سے نقصان کا باعث بنتا ہے جس میں سے ایک تو بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں، دوسرا رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے جس پر سیا ہ رنگ کی الی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں،تیسرا ضیائی تالیف میں رکاوٹ کے باعث پودے اپنی خوراک کی تیاری کاعمل صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے۔ انہوں نے کہا کہ سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، کریلا، ٹماٹر،لیہلی، ٹینڈا، تربوز، خربوزہ،سورج مکھی، کرنڈ، مرچ، گارڈینیا اور لینٹانا زیادہ اہم ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی