i معیشت

کم بی ٹی یو گیس موسم سرما میں بجلی کے بحران اور توانائی کی بچت کا حل ہے،ویلتھ پاکتازترین

September 15, 2023

گھوٹکی ریجن میں بدر، کنڑا اور سارہ ویسٹ فیلڈز سے قادر پور پلانٹ کو گیس مختص کرنے سے سستی بجلی پیدا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔پرمیٹ گیس کم بی ٹی یو گیس کی ایک شکل ہے جس میں سلفر کی مقدار زیادہ ہے اور اس کا کوئی متبادل استعمال نہیں ہے۔ ایک مائیکرو اکنامک تجزیہ کار اسامہ صدیقی نے کہا کہ یہ پائپ لائن گیس سے مختلف ہے اور یہ عام طور پر بھڑک اٹھنے سے ضائع ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے اس قدرتی وسائل کا مستقل نقصان ہو جاتا ہے کیونکہ توانائی کو دوبارہ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔اندازوں کے مطابق، بدر فیلڈ سے گیس 20 سے 30 میگاواٹ سالانہ تقریبا 200 ملین یونٹ بجلی پیدا کر سکتی ہے اور اس سے ہر سال تقریبا 20 ملین ڈالر کا زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔مزید برآں، کنڑا گیس فیلڈ 65 میگاواٹ پیدا کر سکتی ہے جو 520 ملین یونٹ سالانہ پیدا کر سکتی ہے اور قادر پور پلانٹ کی زندگی میں ممکنہ زرمبادلہ میں 0.7 بلین ڈالر کی بچت میں مدد کر سکتی ہے۔اسی طرح، سارہ ویسٹ بھی 290 ملین یونٹس سالانہ کی پیداوار کے ساتھ تقریبا 36میگاواٹ کی پیداوار فراہم کر سکتی ہے، جس سے ممکنہ طور پر زندگی بھر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی 0.3 بلین ڈالر کی بچت ہو گی۔اسامہ نے کہا کہ سردیوں کے عروج کے موسم میں گھریلو اور تجارتی صارفین کو طویل گھنٹے تک گیس کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ مزید برآں، بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے ایران سے گیس کی سپلائی کے امکانات محدود ہیں، اور روس اور یوکرین تنازعہ کی وجہ سے سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے۔بین الاقوامی مارکیٹ سے مہنگے درآمدی ایندھن پر بڑھتے ہوئے انحصار کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت نے صارفین کے لیے سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے مقامی وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت کو تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایسا ہی ایک وسیع دستیاب وسیلہ سندھ کے گھوٹکی علاقے کے کھیتوں سے کم بی ٹی یوگیس ہے جو ملک کے توانائی کے بحران کو حل کرنے میں کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان گیس فیلڈز کے اثرات قومی گرڈ کو سستی اور سستی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے نمایاں ہوں گے۔درآمدی ایل این جی پر بڑھتے ہوئے انحصار کی وجہ سے، درآمدی بل 2030 تک 30 بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔ چونکہ کارگو کی ترسیل میں بہت تاخیر ہو رہی ہے، اس لیے حکام پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی میں 50 فیصد کمی پر زور دے رہے ہیں۔اس تناظر میں، توانائی کے شعبے کو مقامی گیس کے دستیاب راستوں کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو بجلی پیدا کرنے اور قومی گرڈ پر طویل مدتی اثر ڈالنے کا ایک مثر متبادل ہو سکتے ہیں۔کندھ کوٹ گیس فیلڈ سے اینگرو پاورجن قادر پور لمیٹڈ کو تقریبا 30-50 ایم ایم بی ٹی یوگیس کی مختص کرنے سے قومی گرڈ میں 110میگاواٹ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔'جیسے اور جب' کی بنیاد پر اس ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں اگلے 12 سالوں میں صارفین کو 200 بلین روپے سے زیادہ کا ممکنہ فائدہ ہوگا۔اس گیس فیلڈز سے فائدہ اٹھا کر ملک کے درآمدی بل کو 2 بلین ڈالر تک کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، کیونکہ ان فیلڈز کو سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔موسم سرما میں بجلی کی قلت سے بچنے کے لیے ان کم بی ٹی یوگیس کے ذخائر کو جلد از جلد استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو ان مقامی گیس کے وسائل کی حوصلہ افزائی اور سرمایہ کاری کرنی چاہیے، جس سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی