خیرپور اسپیشل اکنامک زون پاکستان میں بالعموم اور سندھ میں بالخصوص صنعت کاری کو تیز کرنے میں مدد کرے گا۔ سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عبدالعظیم عقیلی نے کہااسپیشل اکنامک زون کا تصور مقامی اور غیر ملکی صنعت کاروں کو بہترین درجے کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات فراہم کرنا ہے۔یہ منصوبہ ٹنڈو نظر علی کے قریب واقع ہے جو نیشنل ہائی وے پر نیا خیرپور ٹاون، صوبہ سندھ میں ہے۔کے ایس ای زیڈ کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیرپور میں مسابقتی فوائد تھے جنہوں نے اسے خاص طور پر زراعت پر مبنی صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے مثالی بنا دیا ۔ یہ فوائد بنیادی طور پر زراعت پر مبنی معیشت، جیو اسٹریٹجک محل وقوع، ہنر مند مزدوروں کی دستیابی، ایک اچھی طرح سے ترقی یافتہ روڈ نیٹ ورک اور انفراسٹرکچر، بڑھتی ہوئی امیر آبادی اور دیگر اہم شہروں سے قربت ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیرپور صوبہ کے شمال میں واقع سندھ کا دوسرا بڑا ضلع ہے۔ اس کے شمال میں شکار پور اور سکھر کے اضلاع، مشرق میں ہندوستان، جنوب میں سانگھڑ اور نواب شاہ کے اضلاع اور مغرب میں نواب شاہ اور لاڑکانہ کے اضلاع ہیں۔ خیرپور، گھمبٹ، کوٹ ڈیجی، ٹھری میرواہ اور فیض گنج کے اضلاع پر مشتمل، خیرپور ضلع نہری آبپاشی کے نظام سے بڑے پیمانے پر مستفید ہوتا ہے جو دریائے سندھ سے نکلتا ہے۔ اگرچہ اس گنجان آبادی والے خطے میں آنے والی صنعتوں کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی افرادی قوت موجود ہے، ایک مکمل ہوائی اڈے، ہائی ویز اور موثر ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک اسے یقینی بناتا ہے۔
پاکستان تقریبا سال بھر پھلوں اور سبزیوں کی ایک بڑی قسم پیدا کرتا ہے اور یہ اپنے ذائقے کے لیے پوری دنیا میں پسندیدہ ہیں۔ ان پھلوں میں بنیادی طور پر لیموں کے پھل، آم اور کھجور شامل ہیں۔ سندھ پاکستان کا سب سے بڑا کھجور پیدا کرنے والا صوبہ ہے کیونکہ یہ ہر سال لگ بھگ 350,000 ٹن کھجور پیدا کرتا ہے جو کہ ہر سال پیدا ہونے والی کل کھجوروں کا 52 فیصد بنتا ہے۔ سندھ میں تقریبا 279,855 ہیکٹر رقبے پر کھجور کی پیداوار ہوتی ہے۔ خیرپور اور سکھر وہ اہم اضلاع ہیں جہاں سب سے زیادہ پیداوار ان کی موزوں ترین آب و ہوا اور مٹی کے حالات کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ان دو اضلاع میں تقریبا 80فیصدکھجوریں پیدا ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ اور علاقے ایسے ہیں جو سندھ میں پیدا ہونے والی کل کھجور کا تقریبا 15 فیصد پیدا کرتے ہیں۔ سی ای او عبدالعظیم نے کہا کہ کھجور کے شعبے نے سندھ میں سرمایہ کاروں کو کاروبار کا ایک دلچسپ موقع فراہم کیا ہے۔ سب سے زیادہ پیداوارنے دو اضلاع، خیرپور اور سکھر کو کامیاب کاروباری وینچر کے لیے مرکزی مقام بنا دیا ہے۔"انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار اس زون میں ڈیٹ پراسیسنگ پلانٹس اور صنعتیں لگا سکتے ہیں تاکہ خطے میں پیدا ہونے والی کھجور کے اعلی معیار کی وجہ سے 'بہت زیادہ' منافع حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کھجوروں کے علاوہ اس علاقے میں ٹیکسٹائل انڈسٹری بھی لگائی جا سکتی ہے کیونکہ سندھ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑاکپاس پیدا کرنے والا صوبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے میں کاٹیج انڈسٹریز کی بھی بڑی صلاحیت موجود ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی