محکمہ زراعت نے کہا کہ مویشیوں کے بہترین گوشت اور دودھ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیلئے مویشیوں کی غذائی ضروریات کو پورا اور انہیں تمام تر لحمیات، پروٹینز اور غذائیت سے بھر پور چارے کی فراہمی کیلئے معیاری اور موسمی چارے کی بروقت کاشت کو یقینی بنایا جائے تاکہ مویشی پال حضرات کو اپنے مویشیوں کی غذائی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔محکمہ کے ترجمان نے کاشتکاروں اورزرعی اراضی کے حامل لائیوسٹاک فارمرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم گرما کی مناسبت سے مکئی، سدابہار، جوار، ماٹ گراس کاشت کریں اور فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے زمین کی زرخیزی میں اضافہ کی غرض سے ماہرین زراعت کی مشاورت کی روشنی میں کھاد اور بیج کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے مکئی کا بیج 40، سدابہار15، جوارکا بیج 30 کلوگرام فی ایکڑ کاشت کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ مکئی کی فصل اپریل سے ستمبر اور جوار و سدابہار کی فصل اپریل سے مئی تک کاشت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے جنتر کی کاشت کیلئے بھی ہلکی میرازمین کو موزوں قرار دیا ہے اور کاشتکاروں کو منڈی میں دستیاب جنتر کی لوکل قسم کا بیج استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ چونکہ ابھی تک جنتر کی کوئی قسم منظور نہیں ہوئی اور کئی نئی اقسام منظوری کے آخری مراحل میں ہیں اسلئے منڈی سے جنتر کی لوکل قسم کابہتر معیار کا بیج حاصل کرکے کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ زمین کی تیاری کیلئے دو سے تین مرتبہ ہل چلا کر سہاگہ دیتے ہوئے زمین کو اچھی طرح نرم و بھربھرا کر لیاجائے تاکہ بہتر اگاؤ ہو سکے۔ انہوں نے بتایاکہ جنتر کی کاشت اپریل سے لے کر اگست تک کی جاسکتی ہے البتہ مون سون کی بارشوں کے دوران کاشتہ فصلوں کی بڑھوتری بہت اچھی ہوتی ہے۔انہوں نے جنتر کی بطور چارہ و سبز کھاد کاشت کیلئے 20 سے25 کلوگرام جبکہ بیج کیلئے 10 سے 12کلوگرام فی ایکڑ بیج استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشت کے وقت کھیت میں ایک بوری ڈی اے پی فی ایکڑ ڈالی جائے اور وتر میں کاشت شدہ فصل کو پہلا پانی بوائی کے 18سے 22دن کے بعد لگایاجائے تاہم اگر اس دوران بارش ہو جائے تو پانی لگانے کی ضرورت نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی