کے الیکٹرک شمسی اور ہوا کے ذرائع سے 640میگا واٹ نیشنل گرڈ کو فراہم کرے گا، جس سے بجلی کی پیداوار کی لاگت میں نمایاں کمی آئے گی۔ کے ای ایل کے سربراہ سید مونس علوی نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی واحد کمپنی کے الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی کے ذرائع، خاص طور پر شمسی توانائی سے حاصل کی جانے والی 640 میگاواٹ بجلی کے اضافے کے بعد اگلے دو سے تین سالوں میں بجلی کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ بجلی کی پیداوار کی لاگت میں اس کمی سے صارفین کو فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کی مد میں کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ حکومت پر منحصر ہے جس کا اختیار بجلی کے نرخوں کو طے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک 40 کمپنیوں نے قابل تجدید ذرائع سے 640 میگاواٹ کے پلانٹس میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپ، چین اور مشرق وسطی کی بارہ کمپنیوں نے بھی شمسی اور ہوا سے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لیے اپنی بولیاں جمع کرائی ہیں۔متبادل توانائی کے منصوبے حب، اوتھل، بیلہ اور سرجانی ٹان کراچی میں لگائے جائیں گے۔ سرمایہ کاری کی مقدار کے بارے میں، علوی نے وضاحت کی کہ یہ منصوبے 500ملین ڈالر حاصل کریں گے، جس کے لیے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں سے بولیاں طلب کی گئی ہیں۔بجلی چوری، بلوں کی عدم ادائیگی اور لائن لاسز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کے ای ایل کے سربراہ نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی مہنگی ہونے کی وجہ سے ان واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ کراچی کا 80 فیصد علاقہ لوڈ شیڈنگ سے مستثنی ہے۔
کے الیکٹرک اور دیگر محکموں کے درمیان واجبات کے تنازعات کے بارے میں، علوی نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ثالث مقرر کیا گیا ہے اور واجبات کے تصفیے کے لیے 60 دن مقرر کیے گئے ہیں۔علوی نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں ابتدائی طور پر 10,000 صارفین کے لیے سمارٹ میٹرز کی تنصیب شروع ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ میٹرز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے، جسے نتائج کے بعد مزید آگے بڑھایا جائے گا۔کے الیکٹرک کے سی ای او نے کہا کہ ایک سمارٹ میٹر کی قیمت فی الحال 40,000 سے 45,000 روپے ہے اور سمارٹ میٹر کے بڑے آرڈر کی صورت میں لاگت بڑھ سکتی ہے۔سمارٹ میٹر شہر کے تمام پی ایم ٹیز پر لگائے گئے ہیں۔ ان کی تنصیب سے پتہ چلتا ہے کہ ایک علاقے میں ایک گھنٹے میں کتنی بجلی استعمال ہوتی ہے۔2030 تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ بڑھانے کے وسیع تر قومی مقصد کے مطابق کے ای ایل کا اسٹریٹجک اقدام حکومت کے اہداف کی تکمیل کرتا ہے۔ کمپنی کے پاور ایکوزیشن پروگرام کا مقصد 2030 تک اپنے پورٹ فولیو میں 1,200 میگاواٹ قابل تجدید توانائی متعارف کرانا ہے۔اپنے نیٹ ورک میں متغیر قابل تجدید توانائی کے ہموار انضمام کو یقینی بنانے کے لیے کے الیکٹرک بین الاقوامی کنسلٹنٹس کے ساتھ مل کر انٹیگریشن اسٹڈی کر رہا ہے۔ یہ مطالعہ تکنیکی رکاوٹوں پر غور کرتے ہوئے اور گرڈ کو برقرار رکھتے ہوئے قابل تجدید ذرائع کے لیے بہترین صلاحیت کا تعین کرے گا۔ یہ نیٹ ورک کو بڑھانے کی ضروری کوششوں کی بھی نشاندہی کرے گا اور صارفین کے لیے بجلی کی قیمت کو مزید کم کرنے کے لیے قابل تجدید استعمال کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے حکمت عملیوں کا پتہ لگائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی