آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن کے پیٹرن ان چیف معمور خان اور چیئرمین منہاج الدین باچا نے کہا ہے کہ نمک منڈی صرف کھابوں کی جگہ نہیں اس میں ایشیاکی سب سے بڑی جیمز اینڈ جیولری کی مارکیٹ ہے جہاں ہزاروں خاندانوں کا روزگار بھی ہے اور اس ملک و قوم کی معاشی ترقی کے لیے جدوجہد بھی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ اس صنعت کو کبھی توجہ نہ دی گئی وگرنہ ملک کا آدھے سے زیادہ قرضہ تو صرف یہی صنعت اتار سکتی ہے، جیمز جیولری اینڈ منرلز شو یہ ثابت کریگا کہ اس صنعت میں بھرپور گنجائش موجود ہے معاشی و معاشرتی ترقی کے لیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آل پاکستان ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ تین روزہ پاکستان جیمز جیولری اینڈ منرلز شو کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس شو میں ایف پی سی سی آئی کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان ،فیڈریشں کے دیگر عہدیداروں، کے پی بی او آئی ٹی ، کے پی ایزمک کے عہدیداروں اور پتھروں و زیورات کی صنعت سے وابستہ تاجروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔شو کے پہلے روز ہزاروں کی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی افراد اور فیملیز نے شو میں شرکت کی اور اپنی اپنی پسند کے قیمتی و نیم قیمتی نایاب پتھروں سمیت زیورات کی ورائٹیز کی خریداری کی۔شرکا کی آمد کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا اور سٹالز سجے رہے۔منتظمین کا کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی صنعتوں کی زبوں حالی کو ختم کرنے اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تاجر و کاروباری برادری کے ساتھ دن رات جدوجہد کررہی ہے اور اداروں و ایسوسی ایشنز و چیمبرز کے مابین مکمل طور پر رابطہ پل کا کردار ادا کررہی ہے۔ ایپسیا کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ تین روز کے لیے اسلام آباد میں شروع ہونے والی چوبیسویں جیمز جیولری اینڈ منرلز ایکسپو کے لیے تمام تر انتظامات وقت پر مکمل کیے گئے، جہاں 70 سے زائد سٹالز لگائے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر سے مذکورہ صنعت سے وابستہ افراد قدرت کے ان انمول خزانوں کو نمائش کے لیے رکھے ہوئے ہیں ۔
معمور خان اور منہاج الدین باچا نے بتایا کہ ایکسپو میں ملک کے وفاقی اور صوبائی وزرا اور حکومتی اعلی ذمہ داران سمیت غیر ملکی مندوبین اور وزٹرز بھی بڑی تعداد میں شرکت کررہے ہیں جن کے لیے سیکیورٹی سمیت تمام تر انتظامات مکمل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جیمز اینڈ جیولری اور منرلز ایسی صنعت ہے کہ اگر اس کو سنجیدگی سے حکومتوں کی سرپرستی مل گئی تو دعوے سے کہتے ہیں کہ نہ صرف ملک کا آدھے سے زیادہ بیرونی قرضہ اتارا جاسکے گا بلکہ معاشی ترقی کی جانب حقیقی معنوں میں عملی پیش قدمی بھی شروع ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہنر مندوں اور قدرتی ذخائر کی کوئی کمی نہیں ، کمی ہے تو صرف متعلقہ ذمہ داران کی توجہ کی ہے، کیونکہ اس جانب توجہ کی گئی تو نمک منڈی پشاور میں جو ہزاروں لوگ اور یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل نوجوان جو کاروبار میں دن رات محنت کررہے ہیں انہیں جدید دور کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے معیشت کی مضبوطی کے لیے میدان عمل میں مذید بہتر طریقے سے قابل استعمال حالت میں لایا جاسکے گا۔ شرکانے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جیمز جیولری اینڈ منرلز کی صنعت کو ترقی دینے کے لیے عملی اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ ملک کو معاشی بھنور سے نکالا جاسکے ۔ اس موقع پر وزیراعظم کی جانب سے جوابی خط میں نیک خواہشات کا اظہار کیے جانے پر بھی ایپسیا اور فیڈریشن کے عہدیداروں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جیمز اینڈ جیولری سمیت مائنز اینڈ منرلز کی جانب خصوصی توجہ دی جائیگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی