دسمبر 2023 میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 6 فیصد بڑھ کر 1.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیںجو دسمبر 2022 سے 'قابل ذکر' بہتری کی نشاندہی کرتی ہے جب برآمدات 1.35 بلین ڈالر تھیں۔ادارہ شماریات کے مطابق مثبت رفتار نومبر 2023 سے جاری رہی جہاں ٹیکسٹائل کی برآمدات مجموعی طور پر 1.319 بلین ڈالر تھیںجو سال کے آخر تک اس شعبے کی کارکردگی میں مسلسل اضافے کے رجحان کو ظاہر کرتی ہیں۔تاہم رواں مالی سال کے جولائی سے دسمبر تک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔دسمبر میں اس امید افزا نمو کے باوجود رواں مالی سال کی پہلی ششماہی جولائی تا دسمبرکے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی مجموعی کارکردگی نے ایک چیلنج پیش کیا ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے ایک ماہر نے کہا کہ چھ ماہ کے دوران یہ مجموعی کمی پورے مالی سال میں ٹیکسٹائل برآمدات کے لیے 25 بلین ڈالر کے حکومتی ہدف کو پورا کرنے کے شعبے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات کو جنم دیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل کی صنعت پاکستان کی معیشت میں نمایاں اہمیت رکھتی ہے اور اس کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے کیونکہ یہ ملک کی برآمدی آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔تاہم دسمبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ بلاشبہ ایک مثبت اشارہ ہے، جو پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت کی لچک کو ظاہر کرتا ہے۔
مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو درپیش چیلنجز کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔اس نمو کے اثرات کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے ساتھ ہی پچھلے مہینوں میں ہونے والی کمی پرہمیں اندرونی اور بیرونی دونوں عوامل پر غور کرنا چاہیے۔ عالمی سطح پر، جغرافیائی سیاسی تناو اور طلب میں اتار چڑھاو سے چلنے والی معاشی غیر یقینی صورتحال نے ممکنہ طور پر مالی سال کی پہلی ششماہی کو متاثر کیا ہے جو ممکنہ طور پر صارفین کے اعتماد میں کمی اور تجارتی سرگرمیوںمیں تبدیلی کا باعث بنے ہیں۔ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ عالمی رجحانات پر گہری نظر رکھے، مارکیٹ کے بدلتے ہوئے مطالبات کو فوری طور پر اپنائے اور عالمی سطح پر اپنی مسابقت کو بڑھائے۔مزید برآں اندرونی طور پر توانائی کی قلت اور ریگولیٹری رکاوٹوں جیسے چیلنجز نے ٹیکسٹائل کی صنعت کو دوچار کیا ہے۔ مثبت ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے ان مسائل کو حل کرنا بہت ضروری ہے۔ توانائی کے جامع حل کو نافذ کرنا، بیوروکریٹک عمل کو ہموار کرنا اور ضروری بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرنا اس شعبے کی کارکردگی اور مجموعی کارکردگی کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔ٹیکسٹائل سیکٹر کے ماہر نے ملک میں سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لیے حکومت، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور ایسوسی ایشنز کے درمیان باہمی تعاون پر زور دیا۔ تحقیق، ترقی اور ٹیکنالوجی میں تزویراتی سرمایہ کاری ٹیکسٹائل کی صنعت کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی، اسے صارفین کی توقعات اور بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی