i معیشت

حکومت پنجاب نے کپاس کی سپورٹ پرائس 8500 روپے فی 40 کلوگرام مقررکردیتازترین

April 27, 2023

حکومت پنجاب نے کپاس کی سپورٹ پرائس 8500 روپے فی 40 کلوگرام مقررکردی ہے جس سے نہ صرف کپاس کی فصل کی بحالی ممکن ہوسکے گی بلکہ کپاس کی کاشت میں اضافہ اور اس سے بہترین منافع بھی حاصل ہوسکے گا۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کپاس کی بحالی کی منظوری کیلئے پلان مرتب کرنے کی غرض سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی نے گزشتہ سالوں میں کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجوہات کے متعلق بتایا۔اجلاس میں کپاس کے زیرکاشت رقبہ اور پیداوارمیں اضافہ کیلئے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ کلائیمیٹ سمارٹ نئی اقسام کی دریافت کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو زیادہ مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات اور کیڑوں کے حملہ میں کمی واقع ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے کپاس کی منتخب منظور شدہ اقسام کے تصدیق شدہ بیج پر 1200 روپے فی بیگ سبسڈی کی فراہمی جاری ہے۔اس کے علاوہ کپاس کے ضرررساں کیڑوں کے کنٹرول کیلئے پنجاب میں قائم بائیو لیب کے ذریعے کاشتکاروں کو بائیو کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔

اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کی جاری مہم کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے پرنٹ، الیکٹرانک وڈیجیٹل میڈیا کے استعمال کی ہدایت کی تاکہ کاشتکاروں کوکپاس کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی فراہم کی جا سکے۔انہوں نے محکمہ زراعت کے مختلف شعبوں کو آپس میں مربوط کوآرڈینیشن اور فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا تاکہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کے پیداواری مقابلوں کے منظوری دی جس میں صوبائی و ضلعی سطح پرپوزیشن حاصل کرنیوالے کاشتکاروں کو انعامات دئیے جائیں گے۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ رانا محمد فقیر احمد نے شرکت کی جبکہ چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود اور وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان سمیت دیگر افسران آن لائن اجلاس میں شریک ہوئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی