ای کامرس سے وابستہ لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوجوانوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے اس شعبے کے فروغ کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی وضع کرے۔علی رضا، جنہوں نے ایک سرکاری یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ایم فل کیا، نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اس نے روزی کمانے کے لیے نوجوانوں کو ای کامرس میں تربیت دینا شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس میں بڑی صلاحیت ہے کیونکہ آن لائن خریداری کا رجحان زور پکڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ای کامرس کسی کاروباری شخص کو بغیر کسی سرکاری رجسٹریشن کے یا بغیر اعتراض سرٹیفکیٹ کے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے متعدد انتخاب کی پیشکش کرتا ہے۔ای کامرس کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر تجارت جام کمال خان نے ای کامرس پروموشن پلان کی منظوری دے دی۔ انہوں نے متعلقہ محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر بیداری اور تربیتی پروگرام شروع کرکے ای کامرس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں۔علی رضا نے کہا کہ پاکستان پوسٹ کا ملک بھر میں ایک زبردست نیٹ ورک ہے، اگر اسے ای کامرس بکنگ اور ٹریکنگ سسٹم جیسی سہولیات فراہم کی جائیں تو ای کامرس کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ایک نجی فرم کے چارٹرڈ اکانٹنٹ مشتاق احمد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ جدید خطوط پر تربیت کو یقینی بنائے اور بین الاقوامی ادائیگی کے گیٹ ویز کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بغیر، 'ہم ای کامرس کی بڑھتی ہوئی صلاحیت سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے'۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجروں نے ملٹی نیشنل کمپنیوں سے منسلک آن لائن سٹورز کو چلانے کے لیے بڑی رقم کی سرمایہ کاری کی۔انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ادائیگی کے گیٹ ویز کے ساتھ ہاتھ ملانے سے، کاروباری افراد ادائیگی حاصل کرنے کے لیے لازمی طور پر مختلف ٹولز پر خرچ ہونے والی بھاری رقم کو بچا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، ہمیں اس شعبے کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے مصنوعی ذہانت کو ای کامرس کے ساتھ مربوط کرنا ہوگاجس سے ای کامرس کے برآمد کنندگان کی مسابقت اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ایک سافٹ ویئر ڈویلپر عدنان احمد نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ای کامرس کو اپنی آمدنی کے بنیادی ذریعہ کے طور پر اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں بھی بہت سے لوگ ای کامرس پلیٹ فارم شروع کرنے پر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سیگمنٹ میں دیہی برادریوں کی شرکت اس کی اہمیت کو واضح کرتی ہے، آن لائن شاپنگ کا مستقبل روشن ہے، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو شامل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ای کامرس کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جیسے کہ مصنوعات کے سمجھوتہ شدہ معیار اور ڈیلیوری میں تاخیر کیونکہ کورئیر کمپنیوں کے لیے کوئی مناسب بیرونی چیک دستیاب نہیں ہے۔حکومت کو مداخلت کرنی چاہیے اور کورئیر کمپنیوں کی کارکردگی کی نگرانی کرنی چاہیے، جس سے اسٹور مالکان کو استحصال اور مالی نقصان سے بچایا جا سکے گا۔ایک کمپیوٹر پروگرامر اور آن لائن سٹور کے مالک حامد محمود نے کہا کہ وہ ای کامرس کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کر سکتے، جو کمائی کے لیے ایک اہم طبقہ بن کر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تاہم، اس شعبے کو انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے مسائل اور پاکستان میں کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش ،کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو استعمال کیے بغیر کوئی بھی صارفین کو اپنی طرف متوجہ نہیں کر سکتا۔محمود نے نوٹ کیاکہ ہمارے نوجوان ٹیک سیوی ہیں، خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز سے واقف ہیں، اور یہ پاکستان میں ای کامرس اور فری لانسنگ کے فروغ کے لیے ایک پلس پوائنٹ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی