پاکستان اکانومی واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرسیف الدین شیخ نے کہا ہے کہ بعض معاملات پر حکمران اتحادکی جماعتوں میں اختلافات تشویشناک ہیں۔ عوام اور تاجر موجودہ صورتحال سے پریشان ہو رہے ہیں ۔حکمران اتحاد نے عوام سے معیشت کو گرداب سے نکالنے کا وعدہ کیا ہوا ہے اس لئے اختلافات بھلا کر عوام کے مسائل حل کرنے اورملکی ترقی کے لئے کام کریں۔ سیف الدین شیخ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کو بڑھانے کے بجائے کم کیا جائے اور ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے سے گریز کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی سے ایل این جی کی خریداری میں سستی نہ برتی جائے ورنہ موسم سرما میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ بڑھ جائے گی۔ اس سے پیداوار اور برامدت بھی متاثر ہونگی ۔حکومت نے سپاٹ مارکیٹ سے ایل این جی خریدنے کی کوشش کی مگر پاکستان کی معاشی حالات دیکھتے ہوئے کسی کمپنی نے اس میں دلچسپی نہیں کی جو افسوسناک ہے۔پاکستان کے آئی ایم ایف سے کشیدہ تعلقات اور اسکی درجہ بندی میں مسلسل کمی بھی غیر ملکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو ملک سے دور رکھ رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی