محکمہ زراعت کے ترجمان نیکاشتکاروں کو ایم بی 87 ملٹی کٹ باجرہ اور سرگودھا باجرہ 2011کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مذکورہ اقسام کو کلراٹھی اور سیم زدہ زمینوں کے علاوہ ہرقسم کی زمین پر بھی کاشت کیاجاسکتاہے تاہم پانی کے اچھے نکاس والی ہلکی میرازمین باجرے کی کاشت کے لیے انتہائی موزوں ہے۔انہوں نے کہا کہ باجرے کی بطور چارہ کاشت کے لیے 4سے 6کلوگرام جبکہ صرف دانے کے لیے 2 سے 3کلوگرام بیج فی ایکڑ کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ چونکہ تصدیق شدہ، صاف اور صحت مند بیج اچھی پیداوار کاضامن ہوتا ہے اس لئے بوائی سیقبل بیج کو اچھی طرح صاف کر لیں۔انہوں نے کہاکہ اگر چارے کی اگیتی فصل میں باجرے کے ساتھ رواں کو ملا کر کاشت کیاجائے تو چارے کی غذائیت اور پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار عام طورپر باجرے کو بذریعہ چھٹہ کاشت کرتے ہیں لیکن ایک ایک فٹ کے فاصلے پر قطاروں میں بذریعہ ڈرل بوائی کی صورت میں چارے اور بیج کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوجاتاہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار بیج کے بہتر اگاؤ کے لیے بوائی صبح کے وقت یا سورج غروب ہونے سیقبل تر وتر حالت میں کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی