چینی مصنوعات کی آمد پاکستان میں ای کامرس کے منظر نامے کو تیزی سے تبدیل کر رہی ہے، کیونکہ اس تبدیلی کی وجہ سے لوگوں کو سستی، جدید اور معیاری مصنوعات ان کی دہلیز پر مل رہی ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، ایک سافٹ ویئر ڈویلپر، عدنان مسعود نے کہا کہ وہ علی ایکسپریس پر آرڈر دیتے تھے، جو ایک چینی کمپنی کی ملکیت میں ایک بڑا آن لائن اسٹور ہے، کیونکہ یہ پلیٹ فارم سستی، پائیدار اور معیاری مصنوعات پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی چینی مصنوعات حاصل کرنا ایک مشکل کام تھا لیکن اب چینی فروخت کنندہ انہیں آسانی سے بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہامیں اپنے گاہکوں، بشمول دوستوں اور گاہکوں کو چینی مصنوعات بیچ کر اچھی خاصی رقم کما رہا ہوں۔اپنی مصنوعات کی تلاش کی حکمت عملی کا اشتراک کرتے ہوئے، عدنان نے کہا کہ وہ روزانہ دو سے تین گھنٹے علی ایکسپریس کو تلاش کرتے تھے اور جدید مصنوعات، خاص طور پر گیجٹس تلاش کرتے تھے، کیونکہ پاکستان میں ایسی اشیا کی بہت زیادہ مانگ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی مصنوعات ہمارے کاروبار کو تقویت دینے میں ہماری مدد کر رہی ہیں، لیکن لاجسٹک کمپنیاں ہماری کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ زیادہ تر وقت، کورئیر کمپنیوں کے ڈسپیچر پارسل نہیں پہنچاتے تھے اور واپسی پرچی پر جعلی ریمارکس دے کر انہیں واپس کر دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپیچرز کے لیے لازمی ہے کہ وہ ریٹرن سلپ پر پارسل نہ پہنچانے کی وجوہات بتائیں۔عبید بابر، جو چین کا دورہ کر کے چینی مصنوعات درآمد کرتے ہیں، نے بتایا کہ پاکستان میں ای کامرس کو فروغ دینے کے پیچھے چینی اشیا کی سستی اور رسائی ہے۔عبید نے کہاکہ صارفین کو سستی، جدید اور معیاری مصنوعات کی ضرورت ہے، اور چینی مینوفیکچررز خریداروں کی نیت پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ہم ایسی مصنوعات درآمد کر کے اچھا کاروبار کر رہے ہیں جن کی زیادہ مانگ ہے۔انہوں نے کہاکہ آن لائن بازاروں اور پلیٹ فارمز کی مقبولیت پاکستانی صارفین کو چینی مصنوعات کی ایک بڑی رینج کو دریافت کرنے میں مدد کر رہی ہے جس میں باورچی خانے کے اوزار سے لے کر گیجٹس، الیکٹرانکس، لوازمات، کپڑے اور بہت کچھ شامل ہے۔
وہ مسابقتی قیمتوں پر ایسی اشیا تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے ماہر زین ملک بھی سوشل میڈیا پر پروڈکٹ سے متعلق اشتہاری مہم چلا کر ماہانہ اچھی رقم کماتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات کی دستیابی ڈیجیٹل خریداری کے رویے کو فروغ دے رہی ہے۔ پاکستان نے ابھی تک ای کامرس کی صلاحیت کو استعمال کرنا ہے، کیونکہ اعتماد کی کمی صارفین کو آن لائن آرڈر دینے سے روکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے صارفین کو دھوکہ دیا، اور یہ ہو رہا ہے، کیونکہ ملک میں ایک فعال ادارہ نہیں ہے جو دھوکہ بازوں کو پکڑ سکے۔زین ملک نے کہاچینی اشیا کا وجود واضح طور پر پاکستان کی معیشت، روزمرہ کی زندگی اور بنیادی ڈھانچے کو تشکیل دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی بڑے ای کامرس پلیٹ فارم پر لاگ ان کریں، اور آپ کو چینی اشیا ضرور ملیں گی جو ای کامرس کی صنعت میں ترقی کا ایک بڑا ذریعہ بن چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ چینی مصنوعات کی سستی قیمت کو متاثر کرتی ہے۔ ایک شوقین آن لائن خریدار حامد محمود نے کہا کہ مصنوعات کی اونچی قیمتوں کی وجہ سے وہ آن لائن آرڈر دینے میں ہچکچاتے تھے۔ تاہم چینی مصنوعات کی آمد سے وہ نہ صرف کھلونے سمیت دیگر اشیا کی خریداری بلکہ فروخت بھی کر رہے تھے۔حامد نے کہامیں اپنے صارفین کو آن لائن راغب کرنے کے لیے کھلونوں کی ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کرتا ہوں۔ میں قیمت کا حساب لگاتا ہوں، اپنا منافع شامل کرتا ہوں اور پھر ویڈیوز کو فروخت کرنے کے لیے آن لائن اپ لوڈ کرتا ہوں۔عبید بابر نے کہا کہ چینی مینوفیکچررز مصنوعات کی ایک بڑی رینج پیش کر رہے ہیںجو پاکستان میں آن لائن فروخت کی کامیابی کے پیچھے محرک ہے۔ چینی مصنوعات صارفین کی ضروریات کو پورا کر رہی ہیں جس کی وجہ سے چینی صنعت کار پاکستان اور عالمی سطح پر اپنے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی