i معیشت

چینی کمپنی پاکستان بھر میں بریڈنگ فارمز، ہیلتھ یونٹس قائم کرے گیتازترین

April 13, 2023

چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) نے کہا ہے کہ مویشیوں، لائیوسٹاک اور ایلو ویرا میں مہارت رکھنے والی چینی کمپنی ہینگینگ ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ ملک کی زراعت اور لائیو سٹاک کی صنعت کو بہتر بنانے کے لیے پورے پاکستان میں افزائش نسل کے تحقیقی مراکز اور ہیلتھ یونٹس قائم کر رہی ہے ۔ گوادر پرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں، سی او پی ایچ سی کے کوآرڈینیٹر علی بخاری نے کہا کہ کمپنی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مویشی پالنے اور لائیو سٹاک میں مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں، کیونکہ وہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ بریڈنگ فارمز اور جانوروں کی صحت کے یونٹس تیار کیے جا سکیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ پروفیسرز کی چینی ماہرین کی ٹیم پاکستان میں افزائش نسل کی ٹیکنالوجی اور جانوروں کی ویکسین لائے گی۔ وہ طلباء اور کسانوں کو تعلیم دینے کے لیے ورکشاپس اور سیمینار منعقد کریں گے۔

جانوروں کی ویکسین مقامی کسانوں تک باآسانی دستیاب ہوگی اور ویکسین کی وجہ سے کسان اپنے جانوروں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق بخاری نے کہا کہ ہر صوبے کی یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ رحیم یار خان، پنجاب میں جانوروں کی صحت کی دیکھ بھال کے یونٹ کے ساتھ ایک بریڈنگ فارم کی تعمیر پہلے ہی زیر تعمیر ہے جبکہ کے پی کے میں بریڈنگ فارم جلد شروع ہو جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان (KFUEIT) اور چین کی ہینگینگ مشترکہ طور پر کے ایف یو ای آئی ٹی میں ایک بریڈنگ ریسرچ سنٹر قائم کریں گے جو لائیو سٹاک فارمنگ، بریڈنگ سنٹر، طلباء کے تربیتی پروگرام اور ایلو ویرا کی مختلف اقسام پر تحقیق پر کام کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق سی او پی ایچ سی کے نمائندے نے کہا کہ کچھ دیگر پاکستانی یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں جن میں لسبیلہ یونیورسٹی، بلوچستان اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد شامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ مشترکہ معاہدوں سے پاکستان میں زراعت اور مویشیوں کی افزائش کے طریقوں میں بہتری آئے گی۔

گوادر پرو کے مطابق علی بخاری کا خیال تھا کہ پاکستان کے پاس ان شعبوں میں نمایاں صلاحیت کے ساتھ، جدید ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی سے ممکنہ طور پر پیداواری صلاحیت، کارکردگی اور مجموعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ چینی ویکسین جانوروں کی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روک سکتی ہے اور مویشیوں کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا چینی کاروباری اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہمارے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا کریں گے۔ وہ مقامی لوگوں کو ملازمت دے رہے ہیں کیونکہ وہ مویشی پالنے اور مویشیوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان کا کاروباری تعلق براہ راست مقامی لوگوں، خاص طور پر کسانوں سے ہے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی