i معیشت

ایم سی بی بینک لمیٹڈ نے بنیادی آمدنی میں خاطر خواہ ترقی حاصل کی' ویلتھ پاکتازترین

October 06, 2023

ایم سی بی بینک لمیٹڈ جو پاکستان کے سب سے بڑے نجی شعبے کے بینکوں میں سے ایک ہے، نے بنیادی آمدنی میں خاطر خواہ ترقی حاصل کی جس کے نتیجے میں ٹیکس سے پہلے کے منافع میں سال بہ سال متاثر کن 65 فیصد اضافہ ہواجوجون 2023 کو ختم ہونے والی ششماہی مدت کے لیے، 53.84 بلین روپے تک پہنچ گیا۔بعد از ٹیکس منافع میں 140 فیصد کی نمایاں اضافہ ہوا جو کہ 26.69 بلین روپے تک پہنچ گیا، جو کہ 9.39 روپے کے مقابلے میں 22.52 روپے فی حصص آمدنی دیتاہے۔کرنٹ اکاونٹ میں مضبوط حجمی نمو اور خالص مارک اپ آمدنی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 72 فیصد اضافہ ہوا۔بینک کی نان مارک اپ آمدنی گزشتہ سال کی اسی مدت میں 12.9 بلین روپے کے مقابلے میں 14.1 بلین روپے تک بڑھ گئی، جس میں فیس کمیشن کی آمدنی 8.8 بلین روپے، غیر ملکی کرنسیوں میں تجارت سے ہونے والی آمدنی (3.6 بلین روپے کی بڑی شراکت تھی اور ڈیویڈنڈ آمدنی 1.5 بلین روپے رہی۔مزید برآں، بینک کے کل اثاثوں کی بنیاد میں 9 فیصد اضافہ ہوا اور جون 2023 تک 2.28 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا۔ اثاثوں کے مرکب کے تجزیے سے واضح ہوتا ہے کہ خالص سرمایہ کاری میں 169.6 بلین روپے کا اضافہ ہوا۔بینک نے بغیر لاگت کے ذخائر کی تعمیر پر اپنی توجہ جاری رکھی، جس کے نتیجے میں اوسط کرنٹ ڈپازٹس میں 196 بلین روپے کا زبردست اضافہ ہوا۔

زیر جائزہ مدت کے دوران اوسط کرنٹ اور کل ڈپازٹس کا تناسب بہتر ہو کر 52.3 فیصد ہو گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 41.1 فیصد تھا۔اثاثوں پر منافع اور ایکویٹی دونوں میں بالترتیب 2.45فیصد اور 29.59فیصد تک بہتری آئی، جبکہ بک ویلیو فی شیئر 160.2 روپے بتائی گئی۔بنک نے 30 جون 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے 516.7فیصدکی حیران کن منافع میں اضافہ دیکھا جو کہ پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں 2.2 بلین روپے تھا۔بینک نے ریکارڈ منافع حاصل کیا جوبنیادی طور پر بغیر لاگت کے ڈپازٹس بنانے میں اپنی توجہ مرکوز کوششوں کی وجہ سے ہے۔اس سہ ماہی کے دوران، مارک اپ کی خالص آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 77 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ سود سے متعلقہ آمدنی کے سلسلے کو بہتر بنانے میں بینک کی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔مزید برآں، بینک کی نان مارک اپ آمدنی کل 8.14 بلین روپے تھی، جو کہ سال بہ سال 13 فیصد کا معمولی اضافہ ہے۔سہ ماہی کے لیے ای پی ایس 11.5 رہی، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 515فیصدکی متاثر کن نمو کو ظاہر کرتی ہے۔ حصص یافتگان کے لیے دستیاب بینک کی آمدنی فی حصص کی بنیاد پر کافی بڑھ گئی ہے۔بنک ملک بھر میں مالی شمولیت کو مضبوط بنانے اور بینکنگ خدمات فراہم کرنے کے ذریعے معیشت کی ترقی میں فعال طور پر حصہ ڈالنے کے لیے پرعزم ہے۔مزید برآں، بینک کمائی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے بغیر لاگت کے ڈپازٹس کو ہدف بنائے گا اور ایک زیادہ چست اور موثر ادارہ بننے کے لیے تکنیکی تبدیلی میں جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کرے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی