ای ایف یو جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کا خالص انشورنس پریمیم رواں کیلنڈر سال 2023 کی پہلی ششماہی میں 13.6 فیصد بڑھ کر 5.89 بلین روپے ہو گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.19 بلین روپے تھا۔ یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کمپنی نے اپنی مصنوعات اور خدمات کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے اعلی پریمیم آمدنی حاصل کی۔اس کے برعکس، انشورنس کمپنی کے انڈر رائٹنگ کے نتائج میں 370.5 ملین روپے کی منفی قدر ہوئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انشورنس کمپنی کی آمدنی اس مدت کے دوران انڈر رائٹنگ سرگرمیوں سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھی۔اسی طرح، آپریٹنگ سرگرمیوں کے نتائج 37.35 فیصد کم ہوکر 869 ملین روپے رہ گئے جو 1.38 بلین روپے تھے۔ اس کمی کو زیر غور مدت کے دوران آپریٹنگ اخراجات میں اضافے کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔انڈر رائٹنگ کے نتائج میں کمی اور آپریٹنگ اخراجات میں اضافے کے نتیجے میں، انشورنس کمپنی کا ٹیکس سے پہلے کا منافع 1.19 بلین روپے تک کم ہو گیا جو 21.34 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔کمپنی کے خالص منافع میں 941.7 ملین روپے سے نمایاں کمی دیکھی گئی۔کمپنی کی فی حصص آمدنی 3.23 روپے تک گر گئی جو 4.71 روپے تھی، جو فی حصص کم منافع کی عکاسی کرتی ہے۔
انشورنس کمپنی نے کیلنڈر سال 2023 کی دوسری سہ ماہی کے دوران گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں مالی کارکردگی میں کافی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ کمپنی کا خالص انشورنس پریمیم 2.63 بلین روپے سے بڑھ کر 3.14 بلین ہو گیا، جو 19.4 فیصد کی نمایاں نمو کی نمائندگی کرتا ہے۔ کمپنی نے 270.79 ملین روپے کے منافع سے پہلے ٹیکس کے مقابلے میں 159.07 ملین روپے کا خسارہ برقرار رکھا، جو 158.74 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔اسی طرح، انشورنس کمپنی کو منافع میں نمایاں 732.1 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی کو شدید مالی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔پچھلے چار سالوں میں مجموعی منافع کا مارجن 15.82فیصدتھا جو کہ سب سے زیادہ تھا۔ کمپنی کو اس مدت کے دوران زیادہ آپریٹنگ اخراجات کا سامنا کرنا پڑا۔کمپنی کے خالص منافع کے مارجن نے اس عرصے کے دوران ایک مستحکم رجحان کا مظاہرہ کیا۔ ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹڈ پاکستان کی سب سے بڑی اور قدیم ترین جنرل انشورنس کمپنی ہے جو 1932 میں قائم کی گئی تھی۔ یہ تکافل کوریج کے ساتھ ساتھ فائر، انجینئرنگ، میرین، ایوی ایشن، موٹر اور دیگر خدمات بھی پیش کرتی ہے۔ یہ سی پیک کے تحت چین کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے سرفہرست بیمہ کنندہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی