i معیشت

عالمی سطح پر چاول اور چینی کی پیداوار میں کمی،نئے عالمی غذائی بحران سے ساڑھے تین ارب لوگ متاثر ہو نگے، شاہد رشید بٹتازترین

April 20, 2023

تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ چاول اور چینی پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں پیداوار کی کمی کی وجہ سے نئے عالمی غذائی بحران کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ حکومت عوام کو اس بحران سے بچانے کے لئے فوری طور پر چاول اور چینی کی سمگلنگ بند کروائے اور عالمی منڈی میں ان اشیاء کی قیمت متعدل ہونے تک انھیں کسی بھی قیمت پر برامد کرنے کی اجازت نہ دے ۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عالمی اداروں کے مطابق چاول کی پیداوار گزشتہ بیس سال میں کم ترین سطح تک پہنچ رہی ہے جسکی وجوہات میں یوکرین کی جنگ اور پاکستان وچین سمیت مختلف ممالک میں چاول کی پیداوار میں کمی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق چاول کی پیداوار میں کمی سے ساڑھے تین ارب لوگ متاثر ہونگے جس میں سر فہرست ایشیاء پیسیفک کا خطہ ہے جہاں چاول کی عالمی پیداوار کا نوے فیصد کھایا جاتا ہے۔پیداوار میں کمی سے جہاں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ پیدا ہو گا وہیں مہنگائی میں بھی اضافہ ہو گا۔اس بار چاول کی پیداوار میں تقریباً نوے لاکھ ٹن کی کمی واقع ہو گی جو 2003/04 کے بعد سب سے زیادہ ہے جب پیداوار میں ساڑھے اٹھارہ ملین ٹن کمی واقع ہوئی تھی۔پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے چاول کی پیداوار میں اکتیس فیصد کمی آ چکی ہے اور اسے بھی بھارت کی طرح چاول کی برامد پر کچھ پابندی عائد کرنا چائیے۔شاہد رشید بٹ نے کہا کہ بھارت برازیل اور ارجنٹینا سمیت مختلف ممالک میں چینی کی پیداوا رکم ہونے سے عالمی منڈی میں اس کی قیمت بھی دس سال میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جسے دیکھتے ہوئے پاکستان کی با اثر شوگر مافیا نے بھی قیمتیں بڑھا دی ہیں جس کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ پاکستان میں چینی کی پیداوار ضرورت سے بہت زیادہ ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی