نشاط گروپ کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ فرید فضل نے کہا ہے کہ میاں منشا کے نشاط گروپ کی جانب سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکہ کو سیمنٹ برآمد کی جائے گی،50 ہزار ٹن ڈی جی خان سیمنٹ کی پہلی کھیپ 22 جون بدھ کو کراچی پورٹ سے روانہ ہوگی جو 42 روز بعد بوسٹن پہنچے گی،اس بارے میں نشاط گروپ کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ فرید فضل نے پیر کو مقامی ہوٹل میں چئیرمین کے پی ٹی سید سیدین رضا زیدی ،عارف بشیر ،عنایت اللہ نیازی،شاہد غضنفر ،مجید عزیز،عمر مجید بالاگام والا،نجیب بالاگام والا ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل ہم سینٹرل ایشیاء اور افغانستان کو سیمنٹ برآمد کررہے تھے،امریکہ کو کل 6 لاکھ ٹن سیمنٹ برآمد کرنا ہے جو ہر ماہ 50 ہزار ٹن کے حساب سے برآمد کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ امریکہ کو سیمنٹ کی برآمدگی سے یہ مثبت پیغام جائے گا کہ پاکستان کے خلاف دہشتگردی کا منفی پروپیگنڈا کیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت ڈالر کی ضرورت ہے،اور سیمنٹ کی برآمد سے ملک میں فارن ایکسچینج آئے گا،انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ کنٹریکٹ حاصل کرنے میں 6 ماہ کا عرصہ لگا اور اس دوران امریکن بزنس مین نے ہمارے پلانٹ کا دورہ بھی کیا اور جب کہ ہماری سیمنٹ کے نمونے امریکہ کی 8 لیبارٹریز میں ٹیسٹ بھی کئے گئے،فرید فضل نے کہا کہہم 1999 سے سیمنٹ برآمدکررہے ہیں اور یہ تاریخی دن اب ہمیں دیکھنے کو ملا ہے،انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان گروپ کے تین سیمنٹ پلانٹ یومیہ 25 ہزار ٹن اور سالانہ 7.500 ملین ٹن سیمنٹ پیدا کرتے ہیں ،ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی پاکستان کے سب سے بڑے سیمنٹ منیوفیکچر میں سے ایک ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے پلانٹ ڈی جی خان،کلر کہاراور حب میں واقع ہیں اور جدید ٹیکنالوجی سے ہم سیمنٹ بناتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہماری کمپنی کی تیار کردہ سیمنٹ کا شمار دنیا میں استعمال ہونے والی بہترین سیمنٹ میں ہوتا ہے،اگر صورتحال بہتر رہی تو امریکہ کو سیمنٹ کی برآمدگی بڑھ کر ڈبل ہوسکتی ہے،انہو ں نے کہا کہ اس سلسلے میں اگر 2021 میں امریکہ کا دورہ کیا تھا،جس کے بعد ہمارے صارفین کے نمائندے پاکستان آئے اور انہوں نے ہمارے پلانٹ کا دورہ کیا،نشاط گروپ کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ نے کہا کہ ہم چئیرمین کے پی ٹی کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیں کشتی فراہم کی اور ہم نے اپنے مہمانوں کو پورٹ سے ملحقہ سمندر کا دورہ کرایا ،جس پر ہمارے صارف نے اطمینان کا اظہار کیا،انہوں نے کہا کہ ہم نے سیمنٹ کی برآمد گی کے لئے امریکہ سے ٹیکنیکل سرٹیفکٹ بھی حاصل کیا ہے اس سرٹیفکٹ کی مدد سے ہمارے لئے یو ایس مارکیٹ میں داخل ہونے کے دروازے کھل لئے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک بہتر بڑی مارکیٹ ہے اور سخت ماحولیاتی قوانین کی وجہ سے وہاں سیمنٹ فیکٹری لگانا مشکل ہے،ایسی صورت میں امریکہ اپنی سیمنٹ کی ضروریات ،میکسیکو ،کینیڈا ،ویتنام اور ترکی سے پوری کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ صدر جوبائیڈن 6 کھرب امریکی ڈالر کے انفرا اسٹریکچر کا اعلان کیا ہے اس اعلان کے بعد امریکہ میں تعمیراتی سامان کی مانگ میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے ،اس پیکج کے تحت تمام میگا انفرااسٹرایکچر ،پراجیکٹ بشمول فری ویز،پل اور سڑکیں دوبارہ تعمیر کی جائے گی،چئیرمین کے پی ٹی نے کہا کہ اس وقت ملک میں سب سے بڑا ایشو خراب معاشی صورت حال ہے اور یہ پاکستان کیلئے فخر کی بات ہے کہ امریکہ جیسے ملک کو سیمنٹ کا کنٹریکٹ ملا ہے،یہ کنٹریکٹ اس لحاظ سے بھی بہت اہم ہے کہ ہماری برآمدات میں کمی ہورہی تھی اور اس کنٹریکٹ سے پاکستان کو یقینی طور پر فائدہ ہوگا اور پاکستان کی معاشی صورتحال میں بھی بہتری آئے گی،عنایت اللہ نیازی نے کہا کہ ڈی جی خان سیمنٹ اس سال 72 ملین ڈالر کا منافع حاصل کرے گا اور آئندہ سال ہمارا ٹارگٹ 100 ملین ڈالر ہے،عارف بشیر نے کہا کہ 8 ماہ ریسرچ کرنے کے بعد ہم امریکہ کو ان کے معیار اور ضرورت کے مطابق سیمنٹ فراہم کررہے ہیں،امریکہ کی لیبارٹریز میں ہماری سیمنٹ کے نمونے ٹیسٹ ہوئے اور اس کے بعد ہمیں یہ آرڈر ملا ہے،نجیب بالاگام والا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی مدد نہیں مل رہی ،سیمنٹ بنانے کے لئے کوئلہ بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑتا ہے ،انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ تھر کا کوئلہ اس لئے استعمال نہیں کرتے کیوں کہ اس میں سیلفر،نمی بہت ہے۔