انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ای ایس نے فری لانسرز کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ میں اضافے کے حوالے سے بھی مفید نتائج برآمد کیے ہیں۔ سندھ کے آئی ٹی وزیر کے کنسلٹنٹ تیمور صدیقی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل اکانومی کو بڑھانے اور معاشی خوشحالی اور عوامی بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل پاکستان وژن کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت آئی ٹی خدمات کو مزید قابل رسائی، سستی اور عالمگیر بنا کر اپنے لوگوں کی سماجی و اقتصادی خوشحالی کے لیے کوشاں ہے۔صوبائی حکومت ڈیجیٹل اکانومی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے جسے وہ سماجی شمولیت اور معاشی ترقی کے کلیدی محرک کے طور پر دیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جامع حکمت عملی تیار کی گئی ہے جو آئی ٹی کے شعبے میں ایک مناسب انفراسٹرکچر اور پلیٹ فارم فراہم کرنے کے علاوہ سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کی استعداد کار میں اضافے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔حکمت عملی کے اہم ستونوں میں ای گورننس، آئی ٹی انفراسٹرکچر، انسانی سرمائے کی ترقی، جدت اور کاروباری ترقی، آئی ٹی اور آئی ٹی انبلڈ سروسز ،آئی ٹی ای ایس کی برآمد، فنٹیک، ای کامرس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، پرائیویسی اور سیکیورٹی، اور شراکت داری شامل ہیں۔ مارچ 2023 تک پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ساتھ 5,109 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جو برآمد کنندگان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس انڈسٹری کے بڑے ٹیک حب لاہور 36.4 فیصد، کراچی 28 فیصداور پی ایس ای بی کی رجسٹرڈ کمپنیاں اسلام آبادراولپنڈی 27 فیصدہیں۔ باقی 10 فیصد رجسٹرڈ کمپنیاں پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں۔تیمور نے کہا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کو وسعت دے کر اور آئی ٹی انڈسٹری کو قومی ٹیلنٹ پول میں شامل کرنے کے لیے بااختیار بنا کر کمپنیوں کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔سندھ میں آئی ٹی انڈسٹری سب سے کم عمر افرادی قوت پر مشتمل ہے جس میں کمپنی کے بانی اور اسٹارٹ اپ مالکان کے طور پر خواتین کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ خواتین تکنیکی، انتظامی اور ایگزیکٹو سطح کے عہدوں پر کام کر رہی ہیں۔ اسٹارٹ اپ کی کامیابی کی کئی کہانیاں سامنے آئی ہیں اور نوجوان لڑکیاں اور لڑکے میٹروپولیٹن شہر کراچی سے حیدرآباد تک اور یہاں تک کہ تھر اور جیکب آباد جیسے دور دراز علاقوں میں بھی کام کر رہے ہیں۔آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس انڈسٹری میں، مالی سال 2023 کے پہلے نو مہینوں جولائی تا مارچ کے دوران 1.72 بلین ڈالر کا تجارتی سرپلس کل آئی ٹی برآمدی ترسیلات کا 88.6 فیصدحاصل کیا گیا 16.7 فیصد کا اضافہ امریکہ کے تجارتی سرپلس کے مقابلے پچھلے سال کی اسی مدت کے لیے 1.47 بلین ڈالر رہا اوراس برآمدی حجم میں سندھ نے بڑا حصہ ڈالا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی