تہران(شِنہوا)ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ تہران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) ایک بہتر اور پائیدار معاہدے کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں۔
امیر عبداللہیان نے یہ بات یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
امیر عبداللہیان نے ان کوششوں کا حوالہ دیا جن کا مقصد ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان اختلافات دور کرنا ہے۔ ایک رپورٹ میں آئی اے ای اےنے ایران پر الزام لگایا تھا کہ وہ تین غیر اعلانیہ مقامات پر جوہری سرگرمیوں کے لیے تکنیکی اعتبار سے قابل بھروسہ وضاحت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے جبکہ ایران نے اس الزام کو کئی بار مسترد کیاہے۔
2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے امیر عبداللہیان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران ایک بہتر، مضبوط اور دیرپا معاہدہ طے کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے یورپی یونین کے ذریعے امریکہ کے سامنے اپنا نقطہ نظر مثبت انداز میں پیش کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارناکے مطابق اس سے قبل امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ایک ایرانی وفد آنے والے دنوں میں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے ساتھ تعاون بڑھانے پر بات چیت کے لیے ویانا جائے گا۔