بیجنگ(شِنہوا) چین کی معیشت، وبا پر قابو پانے اور اقتصادی وسماجی ترقی میں توازن پیدا کرنے کی ملکی کوششوں سے رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں مزید مضبوط ہوئی ہے جس میں بڑے اشاریوں میں استحکام رہا ہے۔ قومی ادارہ شماریات (این بی ایس)کے پیر کو جاری اعداد و شمار کے مطابق مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) تیسری سہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.9 فیصد اضافے سے 307 کھرب60ارب یوآن(تقریباً43کھرب 20ارب ڈالرہوگئی جو دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ ہے۔
این بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، پہلی تین سہ ماہی میں،ملک کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کی نسبت 3 فیصد اضافہ ہوا، جو 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 0.5 فیصد پوائنٹ زیادہ ہے۔
این بی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ بہت سے بڑے اقتصادی اشاریوں میں دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہوئی ہے ، پیداوار کی طلب بتدریج بحال اور قیمتیں اور روزگار مستحکم ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بڑی صنعتی فرموں کی ویلیو ایڈڈ صنعتی پیداوار تیسری سہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4.8 فیصد بڑھی ہے، جو دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں 4.1 فیصد زیادہ ہے۔
اقتصادی سرگرمیوں میں ہونے والے عمومی اضافے سے تیسری سہ ماہی میں چین کی صارف منڈی میں بھی تیزی آئی۔ ملک میں صارف اشیا کی مجموعی خوردہ فروخت میں تیسری سہ ماہی کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا جس سے دوسری سہ ماہی میں ہونے والی 4.6 فیصد کی کمی کافی حد تک پوری ہوگئی۔ فکسڈ اثاث جات میں سرمایہ کاری نے تیسری سہ ماہی میں اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا، جو ایک سال پہلے کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.7 فیصد اور دوسری سہ ماہی سے 1.5 فیصد پوائنٹ زیادہ ہے۔جنوری تا ستمبر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کی نسبت 10.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ اور خدمات میں سرمایہ کاری میں بالترتیب 23.4 فیصد اور 13.4 فیصد اضافہ ہوا۔