لہاسا(شِنہوا) چین کے جنوب مغربی خوداختیارعلاقے تبت میں گزشتہ 10 سالوں میں آمدنی میں اضافے کی بدولت رہائشیوں کے فی کس استعمال کے اخراجات میں اضافہ ہواہے۔
علاقائی شماریات بیوروکی سربراہ سونم تاشی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایاکہ 2021 میں علاقے کے شہری باشندوں کے کھپت کے فی کس اخراجات 28ہزار159 یوآن (تقریباً 3ہزار960 امریکی ڈالر) تک پہنچ گئے، جس میں گزشتہ دہائی کے دوران اوسطاً 10.8 فیصد سالانہ اضافہ ہوا، جب کہ دیہی باشندوں کے فی کس اخراجات اوسط سالانہ 15.2 فیصد اضافے کے ساتھ 10ہزار577 یوآن تک پہنچ گئے۔
سونم تاشی کے مطابق، 2021 میں، تبت میں ہر 100 گھرانوں کے پاس 38.9 اپنی کاریں، 92 واشنگ مشینیں اور 200 سے زیادہ موبائل فون تھے۔
کھپت کے بڑھتے ہوئے اخراجات بنیادی طور پر گزشتہ دہائی کے دوران رہائشیوں کی آمدنی میں ہو نے والے اضافے کی وجہ سے ہیں۔